شہید صدر آیت اللہ رئیسی کو معاشرے کے ہرفرد بالخصوص غریبوں سے خاص ہمدردی تھی

حرم امام رضا(ع) کے متولی نے کہا کہ شہید صدر رئیسی کوجو کہ ایک متواضع اور بااخلاص انسان تھے معاشرے کے ہرفرد خصوصاً غریبوں سے خاص ہمدردی اور محبت تھی۔

عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق ؛ مؤرخہ۲۳مئی۲۰۲۴ بروز جمعرات کو حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے عراق کی الحکمۃ الوطنی پارٹی کے سربراہ سید عمار حکیم سے ملاقات کی،اس ملاقات کے دوران حجت الاسلام مروی نے حالیہ المناک اور دلسوز واقعہ پر عراق کی جانب سے اظہار افسوس اور ہمدردی  و یکجہتی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مختلف شہروں میں ایران کی قدرشناس عوام کی شہداء کے جلوسِ جنازوں میں تاریخی اورپر جوش شرکت،اس حقیقی اسلامی اور مقدس نظام کی طاقت واقتدار کی مظہر ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہدائے خدمت کے جلوسِ جنازہ میں لوگوں کی تاریخي اور پرجوش شرکت سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام، خلوص دل سے خدمت کرنے والوں کی قدر کرتے ہيں ، شہدا کی تشییع جنازہ اور تدفین کی رسومات میں غیرمعمولی شرکت در حقیقت شہداء کی زندگی بھر کی مخلصانہ  خدمات اور جدوجہد کا صلہ تھا۔

حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی حجت الاسلام والمسلمین مروی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ شہید آیت اللہ رئیسی نے اپنی پوری زندگی خلوص نیت کے ساتھ عوام اور مقدس اسلامی نظام کی خدمت میں گزاری اور اس راہ میں کبھی بھی تھکن کا احساس نہیں کیا  کہا کہ ایران کے شہید صدر درحقیقت ایک نیک فطرت،متواضع،منصف مزاج ،بااخلاق اورعوام کی خدمت کے جذبے سے سرشارانسان تھے۔

انہوں نے کہا کہ شہید رئیسی ولایت مدار اور اپنے قائد و رہبر پر دل و جان سے اعتقاد رکھتے تھے

ان کا کہنا تھا کہ  شہید رئیسی اہلبیت(ع) بالخصوص حضرت امام علی بن موسیٰ الرضا(ع) سے خاص عقیدت و محبت رکھتے تھے اور جب بھی موقع ملتا وہ حضرت امام رضا(ع) کی زیارت سے مشرف ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ شہید صدررئیسی کو معاشرے کے ہرفرد خصوصاًغریبوں سے خاص ہمدردی اور محبت تھی

 حجت الاسلام مروی کا کہنا تھا کہ شہید رئیسی نے اپنے زمانہ طالب علمی کے اچھے اخلاق کو برقرار رکھا اورکوئی بھی عہدہ یا منصب ان کی رفتار و گفتار اور عمل پر اثرانداز نہییں ہوا اور وہ ہمیشہ متواضع اوربا اخلاق رہے ۔

اس ملاقات کے دوران عراق کے سیاسی اور مذہبی رہنما جناب سید عمار حکیم نے سانحہ ہیلی کاپٹر پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حسن خلق اور تواضع شہید آیت اللہ رئیسی کی ممتاز خصوصیت تھی جو کہ ان سے ملاقات کے دوران واضح طور پر عیاں تھیں۔

سید عمار حکیم نے کہا کہ شہید آیت اللہ رئیسی کا اگلے ہفتے عراق کا دورہ تھا اور ہم نے اس دورے کے لئے تمام ضروری انتظامات کر رکھے تھے اور ان کے آنے کے منتظر تھے ،ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ان کے آنے کے بجائے ہم اظہار تعزیت کے لئے ایران آئيں گے ۔

News Code 4440

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha