پانچویں حضرت امام رضا(ع) عالمی کانگریس کے دوران منعقد کی جانے والی خصوصی نشستوں کی مختصر رپورٹ

پانچویں حضرت امام رضا(ع) عالمی کانگریس مؤرخہ۱۳۔۱۴ مئی ۲۰۲۴ بروز پیر اور منگل کومنعقد کی گئی،اس دو روزہ عالمی کانگریس کے پہلے دن آستان قدس رضوی کے علمی و ثقافتی ادارہ کی عمارت میں ۶ نشستوں کا انعقاد کیا گیا جن میں ۲۶افراد نے اپنے اپنے مقالات پیش کئے۔

عتبه نیوز کی رپورٹ کے مطابق ؛ پانچویں حضرت امام رضا(ع) عالمی کانگریس کی پہلی نشست کا موضوع رضوی تعلیمات کی بنیاد پر عدل و انصاف کا قیام اور ظلم کی نفی تھا،اس نشست میں پانچ دانشوروں اور مفکرین نے اپنے اپنے مقالات پیش کئے ۔
باقر العلوم یونیورسٹی کے پروفیسر اور قم کے دفتر تبلیغات اسلامی کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر احمد واعظی نے عالمی کانگریس کی اس پہلی نشست کے دوران ’’معاشرے میں عدل قائم کرنے اور اسلامی تہذیب کے فروغ میں امامت کا کردار‘‘کے موضوع پر اپنا مقالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئمہ معصومین(ع) کے فرامین میں امام کے لئے بہت بڑا مقام اورمرتبہ ذکر کیا گیا ہے خصوصاً امام رضا(ع)  کے اقوال میں اس موضوع پر خاص توجہ دی گئی ہے اور امام کے لئے بہت زیادہ شان و منزلت بیان کی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ معصومین(ع) کے فرامین میں بہت زیادہ تاکید کی گئی ہےکہ معاشرے کا راہنما اور قائد، امام  ہونا چاہئے ؛اس کی دو جوہات ہیں ایک تو معاشرے میں عدل و انصاف کا قیام ایک صالح رہبر اور امام ہی کر سکتا ہے ،دوسری وجہ یہ ہے کہ امام امّت ساز ہے یعنی امام  معاشرے میں عدل و انصاف کےقیام کے لئے تمام شرائط فراہم کرتا ہے ۔
واضح رہے کہ کینیڈا کی دارالحکمہ یونیورسٹی کی مراکش برانچ کے آبزرور ،مصنف اورفلسفہ کے استاد جناب ادریس ہانی،اسلامک تھاٹ اینڈ کلچرل سینٹر کے سربراہ آیت اللہ علی اکبر ارشاد،اکیڈمی آف سائنس کے سربراہ ڈاکٹر محمد رضا مخبر دذ فولی ، اسلامی انقلاب کی سپریم کونسل کے سیکرٹری اوراسلامک تھاٹ اینڈ کلچرل ریسرچ سینٹر میں اسلامی فلسفہ کے پروفیسر حجت الاسلام والمسلمین عبد الحسین خسرو پناہ دز فولی نے بھی اس پہلی نشست میں اپنے اپنے آرٹیکلز اور مضامین پیش کئے ۔
دوسری نشست کا انعقاد ڈاکٹر احد فرامرز قرا ملکی کی سربراہی میں کیا گیا جس میں ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کے سیکرٹری حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر عبد الحسین خسرو پناہ،مالی میں شیعوں کی کونسل کے اعلیٰ رکن اورشیعہ مسلمانوں کے رہنما جناب سید محمد شوال یحیی حیدر،شریف یونیورسٹی کے پروفیسر اور سائنس اکیڈمی کے اسسٹینٹ ڈاکٹر علی اکبر صالح،تہران یونیورسٹی کے پروفیسر حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حمید پارسانیا اورتہران یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر حسن بلخاری نے خطاب فرمایا۔
پانچویں حضرت امام رضا(ع) عالمی کانگریس   کی تیسری نشست کا انعقاد ڈاکٹر جعفر مروارید کی سربراہی میں کیا گیا جس کا موضوع’’رضوی تعلیمات کی بنیاد پر عدل و انصاف اور ظلم کی نفی کے اصول اور نظریات‘‘ تھا،اس نشست میں تہران یونیورسٹی کی پروفیسر محترمہ ڈاکٹر فہیمہ فرھمند پور،عراق کی امام کاظم(ع) یونیورسٹی کے شعبہ قرآن و حدیث کے استادڈاکٹرحازم طارش حاتم الساعدی اورایران میں ترکیہ کی ڈیانٹ آرگنائزیشن کے نمائندے امام خطیب ڈاکٹر عادل پورنے اپنے اپنے مضامین پیش کئے ۔
عالمی کانگریس کی چوتھی نشست ڈاکٹر سید جلال حسینی کی سربراہی میں منعقد کی گئی جس میں علوم اسلامی رضوی یونیورسٹی کے پروفیسر حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر ابراہیم روشن ضمیر،علوم اسلامی رضوی ریسرچ سینٹر کے استاد ڈاکٹر محمود ملکی،بیونس آئرس ارجنٹائن کی التوحید مسجد کے امام حجت الاسلام والمسلمین عبدالکریم پاز اورعراق کی المستنصریہ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر صباح کاظم بحر العامری نے ظلم کی نفی اورعدل و انصاف کے اصولوں  پر گفتگو کی۔
پانچویں نشست کا موضوع ’’رضوی تعلیمات کی بنیاد پر سماجی عدالت کا قیام‘‘ تھا ،یہ نشست ڈاکٹر مسعود میرزایی شہرابی کی سربراہی میں منعقد کی گئی جس میں تہران یونیورسٹی کے پروفیسرڈاکٹر مصطفی زالی ،سوئیڈن کی لنڈ یونیورسٹی میں آرٹ ریسرچرمحترمہ نداء الحدید،عراق کی بغداد یونیورسٹی کی اسلامی علوم اکیڈمی کے سربراہ ڈاکٹر نعمہ دھش فرحان اور لبنان کی معارف اسلامی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر طلال عتریسی نے اپنےاپنے بیانات سے مستفید فرمایا۔
چھٹی نشست کا انعقاد حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر محسن جہانگیری کی سربراہی میں کیا گیا جس کا موضوع’’رضوی تعلیمات کی بنیاد پر ثقافتی عدل و انصاف کا جائزہ‘‘ تھا،جس میں رضوی سیرت و ثقافت کے محقق ڈاکٹر امیر سلمانی رحیمی،لبنان کی ادبیات یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر دلال عباس،مدرسہ عالی اسلامک اور مغرب اسٹڈیز کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین شجاع علی میرزا اور برازیل کی پاپی کیتھولک یونیورسٹی آف میناس گیریس کے پروفیسر ڈاکٹر کارلوس فریڈریکو باربوزاد سوزا نے اپنے اپنے مضامین پیش کئے ۔
اس چھٹی نت میں ڈاکٹر امیرسلیمانی رحیمی نے اپنی گفتگو کے دوران شیعوں کے اماموں کا بنیادی ترین تفکر توحید قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری تاریخ بشریت میں انبیائے کرام اور آئمہ معصومین(ع) نے خدا کی وحدانیت کو ہی انسانیت کی نجات کا راستہ قراردیا ہے اور آج اس ضرورت کو محسوس کیا جا رہا ہے ،ہم اسی تفکر کی طرف پلٹ کرتہذیب سازی کر سکتے ہیں۔
پانچویں حضرت امام رضا(ع) عالمی کانگریس کی مؤرخہ۱۴مئی کی صبح کو منعقد کی جانے والی علمی نشست کا موضوع’’رضوی تعلیمات  پرمبنی معیشت اور عدالت‘‘ تھا، یہ نشست انٹرنیشنل یونیورسٹی امام رضا(ع) کے وائس چانسلر ڈاکٹر مرتضیٰ رجوعی کی سربراہی میں منعقد کی گئی جس میں برطانیہ ،امریکہ،مصر،کینڈا،اسپین،جارجیا،برازیل،عراق اور ایران کے مفکرین اور دانشوروں نے شرکت فرمائی۔
اس علمی نشست کے دوران برطانیہ کے شہر لیڈز کے اسلامی سینٹر کے امام جماعت حجت الاسلام جعفر لڈاک نے امام رضا(ع) کی اقتصاد و معیشت سے متعلق نظریات پر روشنی ڈالی اور امام رضا علیہ السلام کے قرض لینے،ایک شخص سے دوسرے شخص کی طرف قرض منتقل کرنےاور معاشی معاملات میں انصاف کا خیال رکھنے سے متعلق نظریات بیان کئے ۔
جناب حسن الزرکانی نے اس نشست کے دوران امام رضا(ع) کی سیرت اور تعلیمات کو پیغمبر اکرم(ص) کی سیرت اور تعلیمات کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا کہ امام علیہ السلام تمام تر سختیوں اور مشکلات کے باجود ایک لمحہ بھی اپنی ذمہ داریوں اور فرائض  کی ادائیگی سے غافل نہیں ہوئے ۔
اہم الفاظ: آستان قدس رضوی، حرم امام رضا(ع)، پانچویں عالمی کانگریس حضرت رضا(ع)،عدل وانصاف، عدالت،تفکر توحیدی،خصوصی نشستوں کا انعقاد

News Code 4384

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha