عتبه نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ لبنان میں پورے خطے کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین محمد حسین مہدوی مہر،الرسول الاکرم (ص) انسٹیٹیوٹ اور الحضارہ سینٹر کے ڈائریکٹر شیخ محمد زراقط،فیکلٹی بورڈ کے رکن اور شعبہ قرآن و حدیث کے سربراہ اور تربیتی امورکے اسسٹنٹ سید حسین ابراہیم،فیکلٹی بورڈ کے رکن اور ایجوکیشن وائس چانسلر شیخ قاسم آخوند اورلبنان میں جامعہ المصطفی(ص) کے بین الاقوامی امور کے ڈائریکٹر حاج جواد عواضۃ نے مدرسہ عالی فقاہت عالم آل محمد(ع)کے سربراہ سے ملاقات اور گفتگو کی۔
مدرسہ عالی فقاہت کے سربراہ نے اس ملاقات کا مقصد عالم اسلام کے قوانین سے متعلق تبادلہ خیال کرنا جانتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں آستان قدس رضوی اور جامعہ المصطفی لبنان کے مابین مشترکہ تعاون پر اتفاق کیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ باہمی تعاون کا ایک حصہ علمائے اسلام کے اتحاد اور عالمی مسائل خصوصاً فلسطین کے مسئلہ پر ہم آہنگی پیدا کرنے پر مرکوز ہے ۔
گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آزادی خواہ اور حریت پسندوں کو بھی ایک نیا عالمی نظام بنانے کے لئے متحد ہونا چاہئے اور انشاء اللہ مستقبل قریب میں ہم اس اتحاد کو دیکھیں گے۔
مزید کہا کہ جامعہ المصطفی لبنان کے بورڈ آف ٹرسٹیز اراکین نے بھی اس بات کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس علمی تحریک کو بیروت سے شروع کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔
حجت الاسلام والمسلمین وحدتی شبیری نے کہا کہ مدرسہ جبل عامل جیسے لبنان کے قدیمی اور تاریخی مدارس جن میں شہید اول ،شہید ثانی اور شیخ بہائی سمیت کئی دیگر علماء نے پرورش پائی ہے ان کو مدرسہ عالی فقاہت کی طرح دوبارہ سے احیاء کیا جاسکتا ہے ۔
مدرسہ عالی فقاہت کے سربراہ نے کہا کہ اس مدرسہ کا رول ماڈل قدیمی مدارس جیسے مدرسہ سید مرتضیٰ اور مدرسہ جبل عامل سے لیا گیا ہے لیکن اسے جدید تقاضوں کےساتھ اپڈیٹ کیا گیا ہے اور ہم اس اپڈیٹ شدہ ماڈل کو آپ کی خدمت میں پیش کرسکتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ