عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کے سینیئر اسکالر پاکستانی محقق و مصنف ج سید توقیر عباس کاظمی نے بین الاقوامی سطح پر منعقد ہونے والے ممتاز شخصیات کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے فارسی،اردو اور عربی زبان میں قرآنی تعلیمات ، احاديث اور تاریخی موضوعات پر متعدد کتابیں تحریر کی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کتاب ’’ شیعہ ستیزی در دنیای معاصر‘‘ کو فارسی زبان میں تحریر کیا ہے جسے بوستان کتاب پبلشرز اور دفتر تبلیغات حوزہ علمیہ قم نے شائع کیا ہے انہوں اپنی ایک اور کتاب کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ کتاب ’’مبانی قرآنی و روایی قیام عاشورا و نقش اہلبیت در تفسیر‘‘ بھی فارسی میں تحریر کی ہے جسے تین بار شائع کیا جا چکا ہے۔
پاکستانی محقق و مصنف سید توقیر عباس کاظمی صاحب نے کہا کہ ۲۰ برسوں سے ایران میں مقیم ہوں اور سال میں کئی بار پاکستان جاتا ہوں خاص طور پر محرم و صفر کے ایّام میں پاکستان میں جا کر عزاداری کے پروگراموں اور مجالس میں شریک ہوتا ہوں
پاکستانی مصنفب سید توقیر عباس کاظمی نے ایران کو بین الاقوامی سطح پرحاصل ہونے والی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا اسلامی انقلاب دنیا بھر میں شیعوں کی ترویج و تعارف کا بانی ہے ایران کے اسلامی انقلاب سے پہلے دنیا میں شیعت کی کوئی پہچان نہیں تھی اور آج پاکستان میں بھی اسلامی انقلاب کے اثرات کو مشاہدہ کر رہے ہیں ۔
جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کے سینیئر طالب علم اور اسکالر کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں امن و سلامتی اسلامی انقلاب کی وجہ سے ہے ،انہوں نے کہا کہ ایران کی سیاست قابض حکمرانوں سے جنگ اور جد وجہد کی صورت میں ہے اور انہی مسائل کی وجہ سے شیعت کو دنیا بھر میں جانا جاتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی طاقت فقط سیاسی طاقت نہیں ہے بلکہ بہت زیادہ روحانی و معنوی طاقت ہے اور وہ روحانی طاقت شیعت کی صورت میں ہے ۔
جناب سید توقیر عباس کاظمی نے کہا کہ پاکستان میں شیعیوں کی تعداد کل آبادی کی بیس سے پچیس فیصد ہے ،پاکستان میں شیعیت کی بھرپور ترویج کی جاتی ہے اور مختلف مناسبتوں جیسے ولادت و شہادت پر محافل و مجالس کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ ہم اپنے اہلسنت پڑوسیوں کے ساتھ دوست اور بھائیوں کی طرح ہیں لیکن ہمارے یہاں اصلی مئلہ وہابیت و تکفیریت کا ہے جنہیں عربی ممالک کی جانب سے مالی امداد دی جاتی ہے ۔
پاکستانی مصنف و محقق کا کہنا تھا کہ تکفیریوں کی جانب سے جو اقدامات انجام دیئے جاتے ہیں نہ فقط شیعیوں کے لئے بلکہ پورے ملک کے لئے مشکلات کا باعث بنتے ہیں۔کچھ افراد جان بوجھ کر اور کچھ نادانستہ طور پر ان اقدامات کو انجام دیتے ہیں ، دعا ہے کہ جلد از جلد تکفیریت نیست و نابود ہو تاکہ تمام اسلامی مذاہب دوستانہ طریقے سے زندگی بسر کر سکیں۔
انہوں نے اہلبیت علیہم السلام کے مقام و منزلت کو متعارف کرانے کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر معاشرہ اہلبیت(ع) کے اخلاق اور فضائل کو جان لے تو یقیناً پیروی کرے گا، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اہلبیت(ع) کی شخصیت اور صفات کا تعارف کروائیں بالخصوص ان افراد کو جو ان سے دور ہیں۔
اسلامی اسکالر سید توقیر عباس کاظمی نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ اہلبیت(ع) کا تعارف میڈیا کے ذریعہ سے بھی کروائیں کیونکہ یہ دور میڈیا اور اینٹرنیٹ کا دور ہے ۔
آپ کا تبصرہ