پیغمبراسلام(ص) کی تعلیمات کی پیروی  سے سماجی آفتوں اور نقصانات سے بچاسکتا ہے

حرم امام رضا(ع) میں یوم مبعث کی مناسبت سے منعقد ہونے والے جشن سے خطاب کرتے ہوئے حرم امام رضا(ع) کے متولی نے کہا کہ نبوی اور علوی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر معاشرتی نقصانات اور سماجی آفتوں سے بچا جا سکتا ہے ۔

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ رحمت اللعالمین حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کے یوم بعثت  یا عیدمبعث  کی مناسبت سے حرم امام رضا(ع) کے رواق امام خمینی  رح   میں جشن اور قرآنی علوم میں سرگرم و فعال افراد  کے اجتماع  سے خطاب میں   حرم مطہر کے متولی  حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے کہا کہ کوئی بھی معاشرہ  اس وقت گمراہی و ضلالت کا شکار ہوجاتا ہے جب اس کے سامنے کوئي اعلی ہدف نہ  ہو  انہوں  نے کہا کہ   وہ   انسان جو حقائق سے آشنا ،دینی و قرآنی تعلیمات اور اہلبیت اطہار(ع) سے مستفید نہ ہو اور اپنی رشد و ترقی کے لئے سعی و کوشش نہ کرے ؛ ایک ایسا بھٹکا ہوا اور گمراہ انسان ہے جو صحیح راستہ کو باطل راستہ سے اور نور کو ظلمت سے تمیز  نہیں دے سکتا۔

انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے  کہ خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ(ص) کو اس لئے مبعوث کیا گیا تاکہ بشریت کو ضلالت و گمراہی سے نجات دلائيں  ؛کہا کہ آئمہ معصومین علیہم السلام جو کہ بعثت کا تسلسل ہیں ،ان پر انسانوں کی نجات اور انہیں ضلالت و گمراہی سے نکالنے کی ذمہ داری  عائد ہوئي  ، اہلبیت (ع)   علم و معرفت کی زندگی کا  راز ہیں جو انسانوں کو سعادت و فلاح  کا راستہ دکھاتے ہیں۔

حرم امام رضا(ع) کے متولی نےیہ سوال اٹھاتے ہوئے کہ کیوں عید مبعث کے دن امیرالمؤمنین حضرت علی (ع) کی زیارت کو سب سے افضل عمل قرار دیا گیا ہے ؟ کہا کہ اس کا راز یہ ہے کہ اگر کوئی شخص پیغمبر اکرم(ص)اور بعثت کے اہداف و مقاصد کے مطابق چلنا چاہتا ہے تو اسے امامت و ولایت کی علامت کے طور پر امیرالمومنین حضرت علی(ع) کے پاس جانا ہوگا کیونکہ فقط اہلبیت اطہار(ع) کے ذریعہ ہی رسول اللہ(ص)،اسلام ناب اور قرآن کی صحیح تفسیر تک پہنچا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے ایران کے اسلامی انقلاب کو قرآنی تعلیمات اور سیرت اہلبیت اطہار(ع)پر عمل پیرا ہونے کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کا اسلامی انقلاب ایک طرح سے بعثت کا تسلسل ہے ، ایک ایسے دور میں جب انسانی معاشرے  میں ظلم و جبر،شہوت ،حوس اور وحشت   دور دورہ تھا اور   تمام اخلاقی و انسانی اقدار کو پائمال اور دفن کیا جا رہا تھا ؛ملکوتی ندا نے لوگوں اور انسانی معاشرے کو خدا،توحید اور اخلاقی و انسانی فضائل کی  دعوت دی    

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے رہبر معظم انقلاب کے بیانات کا ذکر کرتے ہوئے جس میں انہوں نے فرمایا:’’انقلاب نےجو اہم ترین کام انجام دیا  وہ ایرانی قوم کو مغربی تسلط سے باہر نکالا‘‘ کہا کہ اسلامی انقلاب کی وجہ سے ایرانی قوم کو مغربی ثقافت سے نجات ملی وہ ثقافت جس میں انسانی و اخلاقی اقدار مر چکی تھیں ،شہوت ، حوس،ظلم وجبر،ایک دوسرے سے قطع تعلقی اور دوسروں کے حقوق کی پائمالی رائج ہو چکی تھیں ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ لیکن  ان سماجی آفتوں کا خطرہ اب  بھی باقی ہے    

انہوں نے مزید  کہا کہ قرآن کریم نے پیغمبر اسلام(ص) کوبشریت کے لئے  آئیڈیل اور نمونے کے طور پر پیش کیا ہے اور اگر پیغمبر اسلام(ص) کو ایک کتاب کی صورت میں پیش کرنا مقصود ہوتا تو وہ کتاب قرآن تھی اور اگر قرآن کو انسانی صورت میں پیش کرنا پڑتا تو وہ انسان پیغمبر اسلام(ص) ہیں۔

حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے   معاشرے میں  اخلاقی اقدار کے دوام او ر اس کے لئے انجام پانے والی کوششوں   کو جہاد اکبر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ آج ہم یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ معاشرہ قرآنی،نبوی اور علوی تعلیمات پر مشتمل ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ معاشرے میں قرآن  و اہلبیت اطہار(ع) کی تعلیمات   کی پیروی  بہت کم دیکھنے میں آتی ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے کہا کہ انقلاب،نظام،امامت و لایت اور رہبری کے دفاع اورسامراج کے خلاف جہاد  کے میدان میں ایرانی عوام نے بھرپور کردار ادا کیالیکن اخلاقی اقدار کو باقی رکھنے اورپیغمبر گرامی اسلام(ص) کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے میں بہت ساری کوتاہیاں ہیں ۔ کیا ہمارے بازار،ادارے اور بچوں کی تربیت قرآنی ہے ؟ہمارے گھروں میں کس قدر قرآنی تعلیمات پرعمل کیا جاتا ہے؟کیوں مفاتیح الجنان جیسی گراں قدر کتاب کے ساتھ ہمارے گھروں میں تربیت کی کتاب نہیں پائی جاتی؟اسلام فقط دعا و قرآن کا نام نہیں ہے بلکہ عمل کا ہونا بھی ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اہلبیت(ع) کو اپنانا ہوگا تب جا کر جہالت و گمراہی سے نجات  ملے گی  اور معرفت حاصل کر سکتے ہیں، مثال کے طور پرگھریلو اور خاندانی اجتماعات اور پارٹیوں میں جو چند گھنٹوں پر مشتمل ہوتی ہیں ان میں کم سے کم پیغمبراسلام(ص) کی ایک فضیلت کو بیان کیا جا ئے تاکہ سعادت و خوشبختی کی جانب قدم اٹھایا جا سکے۔

حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے مزید   کہا کہ بعض لوگ حتی مذہبی گھرانوں کے  بعض افراد کو غیرملکی فٹبال کھلاڑیوں کی خصوصیات کا پیغمبراکرم(ص) کے فضائل سے زیادہ پتہ ہوتا ہے  اور یہ پیغمبر اسلام(ص) پر ظلم و جفا ہے  ، اسی لئے  دینی تعلیمات کو معاشرے میں رائج ہونا چاہئے اور قرآن پڑھنے سے ہمارا ایمان زیادہ ہونا چاہئے اور اخلاقی اقدار کو اپنانے کے لئے قدم اٹھایا جانا چاہئے۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے کہا کہ پیغمبر گرامی اسلام(ص) نے قرآن کے ذریعہ معاشرہ کو جہالت و گمراہی سے نجات دی اورعظیم ترین انسانی تمدن  و تہذیب کی بنیاد رکھی کیونکہ قرآن؛ معاشرے کو گمراہی سے نجات دیتا ہے ۔

مآخذ: آستان نیوز
News Code 381

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha