جناب محمد صادق مروارید نے عتبہ نیوز کے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ۲۰۲۳ میں رضوی ایسٹ؛ افغانستان، پاکستان، ہندوستان، لبنان، جرمنی، شام، عراق، آرمینیا، متحدہ عرب امارات، قطر، تاجکستان، آذربائیجان، ساحل عاج اور ترکمنستان کو ایکسپورٹ کیا گیا۔
گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس کمپنی میں خشک اور ترکی صورت میں دو طرح کے ایسٹ تیار کئے جاتے ہیں جن میں سے خشک ایسٹ کو ایکسپورٹ کیا جاتا ہے ،اس پروڈکٹ کی ویکیوم پیکنگ کے بعد دو سال تک قابل استفادہ ہے ۔
رضوی ایسٹ کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے ملکی اور غیرملکی سائنسی اور علمی اداروں کے ساتھ طے پانے والے تعاون کے معاہدوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنی رضوی ایسٹ فیکٹری میں تیار ہونے والی مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے اوراسی طرح نئی مصنوعات تیار کرنے کے لئے مختلف مراکز جیسے برلن ریسرچ انسٹیٹیوٹ اورمشہد مقدس کی فردوسی یونیورسٹی وغیرہ کے ساتھ باہمی تعاون کر رہے ہیں۔
گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے مزید یہ کہا کہ رواں سال میں برآمداتی منڈیوں توسیع کے علاوہ برآمداتی ٹنیج میں بھی اضافہ ہوا ہے جیسا کہ رواں سال کے پہلے دس مہینوں کے دوران ۳۰۸۰ ٹن خشک رضوی ایسٹ کو دیگر ممالک کے لئے ایکسپورٹ کیا گیا ہے ۔
جناب مروارید نے ریسرچ اور اختراع کے میدان میں انجام دیئے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے دوران رضوی ایسٹ کمپنی کے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ یونٹ کی کاوشوں سے ۴ نئی مصنوعات جن میں غیرفعال ایسٹ بھی شامل ہے تیار کر کے مارکیٹ میں پیش کیا گیا ہے ۔
انہوں نے مزید یہ بتایا کہ مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے غیرارگانک خام مال کی بجائے نامیاتی مواد کو استعمال میں لانے کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ اسے تیار کر کے پروڈکشن لائن میں استعمال کیا جا سکے۔
اس کے علاوہ پروڈکشن لائن میں ابتدائی موادکے استعمال میں کمی لانے اورنالج بیس کمپنیوں کی مدد سے ملک میں درآمد شدہ بنیادی بیج(سٹرین ایسٹ) کو مقامی بنانے کے منصوبے کو ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے ۔
آپ کا تبصرہ