عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے حرم امام رضا علیہ السلام میں رواق(پورٹیکو) امیرالمؤمنین کی تعمیر کے آغاز میں ہونے والی تقریب کے دوران سابقہ مرحوم متولی آیت اللہ واعظ طبسی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں اس نورانی بارگاہ کے سابقہ متولی مرحوم آیت اللہ واعظ طبسی کی ۳۷ سالہ حیرت انگیز کاوشوں کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کرنا ضروری سمجھتا ہوں،انقلاب اسلامی کے آغاز میں حرم امام رضا(ع) کا کل رقبہ تقریباً ایک لاکھ مربع میٹر تھا،جسے مرحوم متولی نےاپنی علمی منیجمنٹ اور مجاہدانہ کاوشوں سے دس گنا بڑھایا،اس کے علاوہ بھی آستان قدس رضوی نے مختلف ثقافتی،سماجی اور علمی شعبوں میں متعدد خدمات فراہم کیں۔
انہوں نے حرم امام رضا(ع) کے زائرین کی تعداد میں نمایاں اضافے اوراس نورانی بارگاہ کی بعض عمارتوں کی از سر نوتعمیر سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ حرم امام رضا(ع) کے بعض حصوں میں تزئین و آرائش اور از سر نوتعمیر کی ضرورت ہے تاکہ زیارت کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ اس نورانی بارگاہ کو بصری لحاظ سے پرکشش اور جاذب تر بنایا جا سکے۔
حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے روضہ منورہ امام رضا(ع) کے تمام کاموں کو علمی اور مشاورتی نقطہ نظر سے انجام دینے اور ذاتی ذوق و سلیقہ سے اجتناب پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ حرم امام رضا علیہ السلام میں ذاتی اور فردی ذوق اورسلیقہ کی بنیاد پر کام انجام دینے کی کوئی جگہ نہیں ہے کیونکہ اس طرح کے تعاملات سے دنیا کی اس منفرد،باعظمت اوربے مثال عمارت کو نقصان پہنچ سکتا ہے لہذا حرم امام رضا علیہ السلام کے تمام کاموں خصوصاً مرمت،تزئین و آرائش ،تعمیر نو اور توسیع کے لئےنہ فقط آستان قدس رضوی کے ماہرین بلکہ مشہد مقدس،صوبے اور ملکی سطح کے ماہرین سے بھی استفادہ کیا جائے اور ضرورت پڑھنے پرغیرملکی ماہرین کی آراء سے بھی فائدہ اٹھایا جائے ۔
حجت الاسلام والمسلمین مروی نے کہا کہ روضہ منورہ امام رضا(ع) کے تعمیراتی منصوبے زیادہ تر مخیّر حضرات کے تعاون سے انجام پاتے ہیں اس لئے حرم امام رضا(ع) کے تمام تعمیراتی منصوبے اپنی نوعیت میں بہترین اور خوبصورت ہونے چاہیں اور اس کام کے حصول کے لئے ماہرین کی آراء سے استفادہ کرنے کے لئے کسی بھی قسم کی محدودیت نہیں ہے ،حرم امام رضا علیہ السلام کے تمام معاملات،مشاورت،مطالعہ اور ماہرین کی آراء سے انجام دیئے جانے چاہیں۔
انہوں نے رواق امیرالمؤمنین(ع) کے تعمیراتی منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر،۲۰۱۹ سے حرم امام رضا(ع) میں مسقف(چھت والی) جگہوں کو بڑھانے کے لئے مطالعاتی کام شروع کیا گیا،چند سالوں کے مطالعات اورمتعدد ماہرین سے بات چیت کے بعد مختلف منصوبوں کا جائزہ لیا گیا،سب سے پہلے صحن آزادی کے اوپر چھٹ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ،لیکن اس صحن کے فن تعمیر کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس صحن کے اوپر چھت ڈالنے سے اس صحن کا فن تعمیر متاثر ہو سکتا ہے ،چنانچہ آخرکار یہ فیصلہ کیا گیا کہ صحن جمہوری اسلام کے اوپرچھت ڈال کر اسے رواق(پورٹیکو) میں تبدیل کیا جائے۔
حرم امام رضا(ع) کے متولی نے صحن جمہوری اسلامی کی تعمیر میں مصروف تمام انجینئرز اور لیبرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس تعمیراتی منصوبے کے دوران صحن جمہوری اسلامی کےتمام فنون تعمیر،ایوان اور دیگر عمارتوں کو اصل حالت میں محفوظ رکھا جائے گا۔
قابل توجہ ہے کہ رواق امیرالمؤمنین (ع) کو صحن غدیر،جمہوری اسلامی اور صحن پیامبر اعظم(ص) کے درمیان تعمیر کیا جا رہا ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ حرم میں مسقف(چھت والی) جگہوں میں اضافہ کیا جا سکے اور ساتھ ہی صحن جمہوری کو تعمیراتی لحاظ سے مزید مستحکم بنایا جا سکے،اس تعمیراتی منصوبے کی تکمیل سے ۶۰۰۰ افراد کے لئے مختلف پروگرامز منعقد کرنے کی جگہ میں اضافہ ہوگا ، اس منصوبے کا مجموعی انفراسٹرکچر۱۳۰۰۰ مربع میٹرپر مشتمل ہے جس میں ۷۰۰۰ مربع میٹر رقبے پر چھت تعمیر کی جائے گی اور ۶۰۰۰ مربع میٹر رقبہ بغیر چھت کے رہے گا،واضح رہے کہ یہ منصوبہ ۲۰۲۶ تک مکمل ہو جائے گا۔
نیز اس پروجیکٹ اور بست شیخ بہائی کے انڈر گراؤنڈ منصوبے کی تکمیل سے مجموعی طور پر حرم امام رضا علیہ السلام میں چھت والی جگہوں میں ۲۶ فیصد تک اضافہ ہوگا۔
آپ کا تبصرہ