عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛نقاب کشائی کی یہ تقریب حرم امام رضا (ع) کی مرکزی لائبریری کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوئی جس میں مخطوطہ کتب کے ماہر اور محقق جناب محمد وفادار مرادی نے اجازت کو ایک اعتراف اور تصدیق قرار دیا۔
کتاب اجازات؛ایک تاریخی دستاویز
انہوں نے کہا کہ اجازے ناموں کی علمی سندکی بنیادیں علم حدیث میں پائی جاتی ہیں،اگرچہ اس دور میں اس کی حیثیت فقط فارمیلٹی کی حد تک ہے لیکن ماضی میں طالب علم کو اس وقت تک اجازت نامہ نہیں دیا جاتا تھا جب تک وہ استاد کے سامنے اپنا علمی مقام منوا نہ لیتا۔
جناب وفادار نے مزید یہ بتایا کہ کتاب اجازات؛ایک تاریخی دستاویز ہے جس میں علماء کے طبقات بیان کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی رہائش کے جغرافیہ وغیرہ بارے میں مکمل معلومات درج کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محقق ہونا،فقہ اور اصول فقہ کا عالم ہونا،علوم شرعیہ اور ریاضی سے واقف ہونا،علم حدیث اور علم رجال میں ماہر ہونا اور اجتہاد کے درجے پر فائزہونا وغیرہ اجازات حاصل کرنے کی جملہ شرائط تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ان اجازات میں استخارہ کرنے کی اجازت،اجتہاد کی اجازت،خمس اور زکواۃ کے حسبیہ اور شرعی مالی معاملات کی اجازت، درس و تدریس کی اجازت،مخطوطہ ایڈیشنز کی تصحیح کی اجازت اور احادیث نقل کرنے اور پڑھنے کے اجازات شامل ہیں۔
کتاب اجازات علماکا تعارف
کتاب ’’اجازات علماء‘‘ میں ۷۳ اجازت نامے،۸ابلاغیہ،۱۱ تذکرہ،۱۲۶ دستخط اورعلماء و فقہاء کی ۷۹ تصحیح موجود ہے ،یہ کتاب حال ہی میں زیور طبع سے آراستہ ہوئی ہے ۔
اس کتاب میں درج ایک اجازت نامہ ،محمد تقی مجلسی اصفہانی کا شیخ محمد لاہیجی کو دیا جانے والا اجازت نامہ ہے یہ اجازت نامہ ۱۰۶۲ ہجری قمری میں دیا گیا۔
اس گرانقدر کتاب کی ایک تفریط محمد بن مؤذن جزینی عاملی سے متعلق ہے جس کا تذکرہ انہوں نے مخطوطہ ایڈیشن التوضیح الانور میں بھی کیا ہے ۔
اس کتاب میں شامل تصحیحات میں سے ایک تصحیح مصباح المتہجد کے مخطوطہ ایڈیشن کی ہے جسے سدید الدین حسن بن حسین دوریستی کے حضورماہ رجب المرجب۵۸۴ ہجری قمری میں انجام دیا گیا۔
اس کے علاوہ اس کتاب میں پائے جانے والے دستخط میں دستخط علی بن حسین واعظ کاشفی کے دستخط موجود ہیں جو کہ سورہ فاتحہ کی تفسیر کے مخطوطہ ایڈیشن میں تھے۔
قابل توجہ ہے کہ کتاب’’اجازات علما‘‘ تین جلدوں پر مشتمل ہے جسے ممتاز محقق حجت الاسلام براتعلی مقدم نے تحریر کیا اور اس کی پہلی اور دوسری جلد گذشتہ سال شائع ہوئی تھیں۔
آپ کا تبصرہ