سپر اسپیشلٹی ہاسپٹل رضوی کے اہم ترین تحقیقاتی کارناموں کی تفصیلات

ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی ویک کی مناسبت سےآستان قدس رضوی سے وابستہ سپر اسپیشلٹی رضوی ہاسپیٹل کے منیجنگ ڈائریکٹر نے گذشتہ ایک سال کے دوران اس ہاسپیٹل کی اہم ترین تحقیقاتی سرگرمیوں اور کارناموں کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔

جناب ڈاکٹر محسن محور نے آستان نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ رضوی ہاسپیٹل جو کہ خطے کا سب سے بڑا اور جدید ترین طبی وسائل سے لیس  ہسپتال ہے اس نے اپنی طبی، سائنسی اور تحقیقاتی سرگرمیوں کا آغاز2005 سے کیا۔
انہوں  کہا کہ اس   ہاسپیٹل نےاپنی  طبی سرگرمیوں کے آغاز سے ہی ملکی و غیرملکی ممتاز اور ماہر ڈاکٹرز اور طبی عملے کو راغب کرنے پر خصوصی توجہ دی ہے اورعلاج و معالجہ کے تمام شعبوں کو جدید ترین وسائل  اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس کر کے ضرورت مندوں اور مریضوں کو مناسب طبی خدمات فراہم کی ہیں۔
رضوی ہاسپیٹل کے منیجنگ ڈائریکٹر نے مزید   بتایا کہ یہ طبی مرکز ملکی ہسپتالوں کی قومی ایکریڈیٹیشن کی تشخیص میں پہلے درجہ پرآیا ہے اس ہاسپیٹل نے ہمیشہ علاج و معالجہ اور مریضوں کی نگہداشت  میں دنیا کے تمام طبی معیاروں کے مطابق  کام  انجام دیا ہے ۔
کانفرنسیں اور سیمینارز کا انعقاد
انہوں نے طب کے مختلف شعبوں میں خصوصی تربیتی ورکشاپس اورمختلف کانفرنسوں اور سیمینارز کے انعقاد کو اس ہاسپیٹل کی اہم ترین سائنسی و تحقیقاتی سرگرمیوں میں شمار کرتے ہوئے کہا کہ ان  پروگراموں سے  ملکی و غیرملکی محققین اور دانشوروں کی ایک بڑی تعدادمختلف بیماریوں اور ان کے علاج و معالجہ سے آگاہ ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے دوران رضوی ہاسپیٹل میں آخری کانفرنس  کا انعقاد بڑی آنت کے کینسر کے موضوع  پر کی گئي  جس میں اس سے متعلق تازہ ترین سائنسی نتائج کا جائزہ لیا گیا۔
دنیا کے اہم اداروں سے سرٹیفکیٹ کا حصول اور آرٹیکلز و جرائد کی اشاعت
رضوی ہاسپیٹل  کے سربراہ جناب ڈاکٹر محور نے بتایا کہ اس رضوی ہاسپیٹل کو دنیا کے تیسرے طبی مرکز کے طور پر آکسفورڈ یونیورسٹی اور یورپی ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے دل اور اس سے متعلقہ  شعبوں  میں نرسنگ کے کورسزز منعقد کروانے پر سرٹیفکیٹ دیا گیا ہے ۔
اس کے علاوہ اس رضوی ہاسپیٹل نے ہیلتھ منسٹری سے لائسنس حاصل کرنے کے بعد اور ’’رضوی میڈٰکل سائنس اسکلز ٹریننگ سینٹر‘‘ کے قیام سے خصوصی طبی کورسزز کو اس وزارت کے تحت منعقد کئے ہیں جن میں ’’دل کو احیاء کرنے‘‘ اور’’میڈیسن  کی تلفیق‘‘ کے کورسزز قابل ذکر ہیں۔
رضوی ہاسپیٹل  کے سربراہ جناب ڈاکٹر محور نے  کہا کہ اس ہاسپیٹل کے طبی عملے کے تحقیقاتی کارناموں میں ایک سو سے زائد سائنسی مضامین بہت ہی معتبر اور بین الاقوامی جرائد میں شائع ہو چکے ہیں،جن میں اس ہاسپیٹل کےشعبہ نیوکلیئر میڈیسن اور مالیکیولر امیجنگ ڈیپارٹمنٹ کے دو محققین کی جانب سے ’’ Radiopharmacoceuticals‘‘ کے موضوع پر دو ابواب تحریر کئے گئے ہیں یہ کتاب اسپرنگر نے 2024 میں شائع کی ہے ۔
انہوں نے بتایا  کہ رضوی انٹرنیشنل میڈیکل سہ ماہی جریدے  کی اشاعت اس ہاسپیٹل کا ایک اور اعزاز ہے گذشتہ سال اس جریدے کے معیار اور مقدار میں اصلاح کی وجہ سے امید ہے کہ آنے والے سالوں میں اس میں مزید  بہتری آئے گی اوربین الاقوامی انڈیکس اسکوپس بھی حاصل کرے گا۔
نیوکلیئر میڈیسن ڈیپارٹمنٹ میں ریڈیو فارماسیوٹیکلز کی پیداوار
جناب ڈاکٹر محور نے  بتایا کہ یقیناً نیوکلیئر میڈیسن ڈیپارٹمنٹ رضوی ہاسپیٹل کے سب سے اہم اور قابل فخر یونٹس میں سے ایک ہے جس نے مختلف ریڈیو فارماسیوٹیکلز جیسے -RM2،Ga68- Pentixafor  وFAPI- Ga68،کی پیداوار میں اہم اقدامات انجام دیئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں پہلی بار پرائیوٹ طبی سینٹر کے طور پر ریڈیو فارماسیوٹیکل تیار کرنے اور برآمد کرنے کا لائسنس  حاصل کرنے کا اعزاز بھی رضوی ہاسپیٹل کے پاس ہے ۔
انہوں نے اس ڈیپارٹمنٹ کے تحقیقاتی کارناموں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ریڈیوفارماسیوٹیکل FAPI پہلی بارایران میں تیار کیا گیا جس کا مقصد کینسر کی تشخیص کرنا تھا۔
الیکٹرانکس سے لے کر مصنوعی ذہانت کے استعمال تک
انہوں نے بتایا کہ ہاسپیٹل  کے ڈیٹا کو الیکٹرانک کرنا ماحولیاتی وسائل کو محفوظ رکھنے کی سمت ایک اہم قدم ہے جس پر ہاسپیٹل نے آپریشنل اقدامات اٹھائے۔اس کے علاوہ مریض کی معلوماتی فائلزکی تمام دستاویزات جس میں مریض کا  ہسپتال  میں ایڈمٹ  اور ڈسچارج کے وقت تک کی تمام دستاویزات کو ایک الیکٹرانک فائل میں محفوظ کیا جاتا ہے اور حتی ڈسچارج کے بعد بھی ہاسپٹل کے آرکائیو ریکارڈ یونٹ میں ریکارڈ محفوظ رکھا جاتا ہے جسے بعد میں بھی ٹریک کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب رضوی ہاسپیٹل نے مصنوعی ذہانت کے میدان میں بھی اہم اقدامات انجام دیئے ہیں مثال کے طور پر مصنوعی ذہانت اور دل کی بیماریوں سے متعلق ریسرچ پراجیکٹس پر کام کیا گیااور اسی سلسلے میں پہلی بین الاقوامی کانگریس میں جس کا عنوان’’دل کے امراض میں مصنوعی ذہانت کا کردار‘‘  تھا  رضوی  ہاسپیٹل کی شرکت بہت نمایاں تھی۔
 ڈاکٹر محور نے بتایا کہ اس کے علاوہ، جوہری ادویات کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے اور ہسپتال کے نیوکلیئر میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کے ماہرین کے مالیکیولر امیجنگ کے متعدد مضامین ممتاز بین الاقوامی جرائد میں شائع  بھی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ قومی ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی ویک2024 کی مناسبت سے ملک میں مختلف پروگرامز منعقد کئے جارہے ہیں۔

News Code 5351

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha