عتبه نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ آیت اللہ آملی لاریجانی جو کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی زیارت کے لئے مشہد مقدس تشریف لائے تھے اور اس دوران مدرسہ عالی فقاہت عالم آل محمد(ع)بھی تشریف لے گئے جہاں پر انہیں آستان قدس رضوی کی جانب سے ۱۴۰۰ سال پرانے قرآنی ایڈیشن کا ایک نسخہ تحفےکے طور پر پیش کیا گیا۔
حرم امام رضا(ع) میں واقع مدرسہ فقاہت میں آیت اللہ آملی لاریجانی کو ’’مصحف مشہد رضوی‘‘ دینے کی تقریب بروز جمعرات کو منعقد کی گئی جس میں آستان قدس رضوی کے علمی وثقافتی ثقافتی ادارے کے شعبہ قرآن کے نائب انچارج جناب سید علی سرسرابی نےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہا کہ یہ قرآنی ایڈیشن جو کہ ۲۵۲ صفحات پر مشتمل ہے جسے حجازی رسم الخط میں تحریرکیا گیا ہے اور پہلی صدی ہجری کا سب سے کامل اور پرانا قرآنی ایڈیشن شمار ہوتا ہے ،اسے سات سالوں کی تحقیق اورٹیکنکل ریسرچ کے بعد’’آل البیت علیہم السلام لاحیاء التراث‘‘ اور آستان قدس رضوی کی لائبریری کے تعاون سے فاکس میل’’اصلی ایڈیشن کی شبھیہ‘‘ پرنٹنگ میں شائع کیا گیا ہے تاکہ ملکی و غیرملکی محققین اور دانشور حضرات اس قرآنی ایڈیشن سے مستفیدہوسکیں۔
انہوں نے موجودہ زمانہ میں پرانے قرآنی ایڈیشنز کی تاریخی و دستاویزی اہمیت پر ایک رپورٹ پیش کی اور ’’مصحف مشہد رضوی‘‘ کے قرآنی ایڈیشن کی چند اہم خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پہلی صدی ہجری کا یہ قرآنی ایڈیشن موجودہ قرآن کی صداقت پر مستند ترین دستاویز ہے ،اس قرآنی ایڈیشن کی ریسرچ اور تحقیق کے بعد اشاعت سے مسلم محققین اور مدارس و یونیورسٹیوں کی علمی برادری کے لئے مختلف قرآنی موضوعات جیسے تاریخ کتابت قرآن اور قرائت قرآن پر ریسرچ کے لئے اہم ترین ماخذ اور مستند ترین دستاویز ہوگااور اس کے علاوہ وہ افراد جوموجودہ قرآن کے متن کو پہلی صدی ہجری سے نہیں جانتے ان منکرین کے خلاف ایک اہم اور معتبر ترین ثبوت اور گواہ ہے۔
آپ کا تبصرہ