عتبہ نیوز کے مطابق، حرم امام رضا علیہ السلام کے زیر انتظام ’’رضوی ہسپتال‘‘ میں ایک نوزاد بچے کے قلب کا آپریشن کامیابی کے ساتھ انجام پایا اور اس کی جان بچا لی گئی، اسے ٹیٹرالوجی آف فالوٹ کہا جاتا ہے، یہ ایک پیدائشی نقص ہے جو دل کے ذریعے عام خون کے بہاؤ کو متاثر کرتا ۔
رضوی ہسپتال کی تجربہ کار ٹیم کی کوششوں کی بدولت پیدائشی طور پر دل کی بیماری میں مبتلا ایک نوزائیدہ بچے کی ایران کے مشرقی علاقے میں پہلی بار "ٹیٹرالوجی آف فالوٹ" کے لئے سرجری کی گئی اور اسے ایک یقینی اور حتمی موت سے بچا لیا گیا۔
بتاریخ ۳۱ جولائی ۲۰۲۳ کویہ بچہ مشہد کے ایک ہسپتال میں پیدا ہوا اور اس کی پیدائش کے ایک دن بعد ڈاکٹر نے اس کے گھر والوں کو بتایا کہ بچے کو دل کی تکلیف ہے اور اسے آپریشن کی ضرورت ہے، اس لیے بچے کو جلدی ہی رضوی اسپتال منتقل کیا گیا اور اس اسپتال کے این آئی سی یو وارڈ میں ایڈمٹ کیا گیا۔
رضوی ہسپتال کے کارڈیو ویسکولر سرجری کے ماہر ڈاکٹر محمود حسین زادہ ملکی جو اس سرجری کے انچارج تھے، انہوں نے اس حوالے سے کہا: یہ مریض بچہ سانس کی تکلیف (سنڈروم) اور سائانوسس (بلغمی چمڑے کی سیاہ رنگت) کے ساتھ پیدا ہوا تھا جسم کا دوا سے علاج کیا گیا۔
انہوں نے کہا: اس دو دن کے بچے کی ایکو کارڈیو گرافی کرنے سے پتہ چلا کہ وہ پلمونری ایٹریسیا کے ساتھ فیلوٹ کی ٹیٹرالوجی میں مبتلا ہے، اور پہلے اس بات کی تشخیص ہوئی کہ بچے کی ’شنٹنگ‘ سرجری کرانی چاہیے، لیکن اس کے مطابق بار بار ایکو کارڈیو گرافی اور مریض کی حالت دیکھ کر ہم نے فیصلہ کیا کہ اس کا پہلے دل کا مکمل آپریشن کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر حسین زادہ ملکی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: اور اس کی پیدائش کے چوتھے دن یعنی جمعرات، ۳ اگست، کو اس بچے کو فوری طور پر رضوی ہسپتال کے آپریشن تھیٹر میں منتقل کیا گیا اور اس کے دل کی کی سرجری کی گئی، اس سن کے بچے کا پہلی بار اس ہسپتال اور ایران کے مشرقی علاقے میں یہ آپریشن کامیابی سے انجام پایا۔
انہوں نے مزید کہا: فی الحال، یہ مریض خوراک کو ہضم کرنے کے قابل ہو گیا ہے اور اسے وینٹی لیٹر سے ہٹا لیا گیا ہے، اور الحمد للہ یہ بچہ اب صحتیاب ہو رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ