حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر خسروپناہ نے بین الاقوامی کانفرنس ’’قدس،ادیان و مذاہب کا مشترکہ ورثہ‘‘ میں عتبہ نیوز کے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے مسجد الاقصیٰ کی حمایت میں عالم اسلام کے مزارات اور حرم ی اہلبیت(ع) کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مقدس مقامات کا فلسطین اور مسجد الاقصیٰ کے مسئلہ پر بہت مؤثر اور کلیدی کردار ہے ۔
ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کے سیکریٹری نے اس سوال کے جواب میں کہ عالم اسلام کے مقدس مقامات مسلم اقوام کو آگاہ کرنے میں کس طرح کا تعاون اور کردار ادا کر سکتے ہیں؟ کہا کہ عتبات و عالیات و مزارات، مقدس جگہیں ہیں اور پیغمبر گرامی اسلام سے منسوب ہیں، ہم اس بات کے شاہد ہیں کہ حرم امام رضا علیہ السلام میں اہلسنت بھی زیارت کے لئے تشریف لاتے ہیں اسی طرح عراق میں واقع زیارات و مزارات اورعالم اسلام کے دوسرے مقامات کی بھی زیارت کرتے ہیں، وہ اہلبیت(ع) سے دلی طور پر محبت کرتے ہیں ۔ ملائیشا، انڈونیشیا، ہندوستان، پاکستان، عربی اور افریقی ممالک میں ہم نے بارہا اہلسنت کی اہلبیت(ع) سے محبت کو دیکھا اور سنا ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر خسروپناہ نے مزید اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقدس مقامات، شیعوں، اہلسنت اور پوری دنیا کے مسلمانوں کے مابین مشترکہ رابطہ کا پل ہيں، مقدس مقامات مسلمانوں میں بیت المقدس سے متعلق دلی محبت پیدا کر سکتے ہیں۔اہلبیت عصمت و طہارت(ع) وہ ’’حبل اللہ المتین‘‘ ہیں جو دنیا بھر کے مسلمانوں کو آپس میں جوڑ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے مسلمانوں کے درمیان اتحاد اوریکجہتی پیدا ہو گی اور سب قدس کا دفاع کریں گے، اسی طرح تمام مسلمان، قدس پر ہونے والے ظلم اور مظلوم فلسطینیوں کی مشکلات اور مصائب کے خلاف آواز بلند کرسکتے ہيں، اس باہمی اتحاد اور ہم آہنگی سے صہیونیوں کے دلوں میں خوف پیدا ہوگا۔
آپ کا تبصرہ