عتبات عالیات اور مقدس مقامات کے نمائندوں کی کمیٹی کے49 ویں اجلاس کا انعقاد

آستان قدس رضوی کے تعاون اور حرم حضرت فاطمہ معصومہ(س) کی میزبانی میں عتبات عالیات اور مقدس مقامات کے نمائندوں کی کمیٹی کا 49 واں اجلاس اور مقدس مزارات اورمقدس مقامات کے متولیوں کی ساتویں پری میٹنگ منعقد کی گئی۔

 آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ یہ اجلاس حرم حضرت معصومہ(س) کے محراب ہال میں منعقد کیا گیا جس میں آستان قدس رضوی کے ادارہ بین الاقوامی امور کے نائب ڈائریکٹر حجت الاسلام والمسلمین مصطفیٰ فقیہ اسفندیاری سمیت حرم حضرت معصومہ(س)، حرم شاہ چراغ،حرم شاہ عبد العظیم حسنی،مسجد مقدس جمکران،بعثہ رہبر معظم انقلاب اور ملک کے ادارہ اوقاف کے نمائندوں نے شرکت فرمائی۔
اجلاس کے آغاز میں حجت الاسلام والمسلمین فقیہ اسفندیاری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں پہلے سے کئی گنا زیادہ ایک نئی اسلامی تہذیب کی تشکیل کے لئے ایک زیارتی سافٹ ویئر کی ضرورت ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے ایک دوسرے کے تجربات کے تبادلہ ضروری ہے ۔
تمام مقدس مزارات کو ایک جیسی ثقافت اور ایک ہی پیغام کو فروغ دینا چاہئیے
حرم حضرت معصومہ(س) کے متولی نے اس اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اہلبیت(ع) کے زیارت ناموں میں تمام انبیائے کرام اور آئمہ معصومین علیہم السلام کو سلام دیتے ہیں سب کو اس لئے سلام دیتے ہیں کیونکہ سب ایک سلسلے سے جڑے ہوئے ہیں اس لئے ہمیں بھی چاہئے کہ سب مل کر ایک پیغام اور ایک ثقافت کو فروغ دیں۔
 آیت اللہ سید محمد سعیدی نے اس بیان کے ساتھ کہ ہمیں اہلبیت(ع) کی خلوصِ دل، پختہ ایمان اور عقیدے کے ساتھ خدمت کرنی چاہئیے کہا کہ اگرچہ زیارت اصل ہے لیلکن بعض اوقات ضمنی کاموں سے اس اصل کا اثر بڑھ جاتا ہے جیسے اہلبیت(ع) کے غم اور خوشی کے ایّام میں موکب لگانا، کیونکہ یہ ثقافتی مرکز کی حیثیت رکھتے ہیں جن کے ذریعہ اہلبیت(ع) کی تعلیمات اور طرز زندگی کو فروغ دیا جائے ۔
انہوں نے مزید یہ کہا کہ ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ آئمہ معصومین(ع) ظاہری زندگی کے بعد بھی مؤثر ہیں اس لئے مقدس مزارات کو چاہیئے کہ وہ ان حقائق کو لوگوں تک پہنچائیں تاکہ جب وہ زیارت کے لئے حاضر ہوں تو کچھ سیکھ کر جائیں ۔
واضح رہے کہ سابقہ نشستوں کی منظوریوں پر عملدراد کروانے اور شرکاء سے آراء حاصل کرنے کے علاوہ مقدس مقامات کے متولیوں کی ساتویں پری میٹنگ کے ایجنڈے کا جائزہ لینا بھی اجلاس میں زیر بحث رہے ۔

News Code 4905

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha