عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ پریس کانفرنس کے آغاز میں حجت الاسلام والمسلمین سید سعید رضا عاملی نے عالمی کانگریس سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پہلی بار عالمی کانگریس حضرت رضا(ع) کا انعقاد ۱۹۸۳ میں ہوا اور ۱۹۹۳ تک چار عالمی کانگریسوں کا انعقاد کیا گیا،جن میں بہت سارے دانشوروں، علمائے کرام اور مجتہدین نے شرکت فرمائی،رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ علی خامنہ ای(حفظہ اللہ) بھی ان کانگریسز کےمقررین میں سے تھے،درحقیقت ان کی ’’اڑھائی سو سالہ انسان‘‘ نامی کتاب بھی ان چار کانگریسوں میں ہونے والی تقرریروں اور خطابات کی عکاس ہے ۔
حضرت رضا(ع) عالمی کانگریس کے سیکرٹری جنرل نے بتایا کہ ۳۰ سال کے وقفے کے بعد آستان قدس رضوی کے متولی نے اسے دوبارہ احیاء کرنے کا عزم کیا اور اس کے انعقاد پر تاکید کی،خوش قسمتی سے ڈیڑھ سال کے عرصے میں ہم نے ۵۰ اجلاس منعقد کئے جن میں سے ۱۷ اجلاس بیرون ملک اور ۳۳ اجلاس ایران میں منعقد کئے گئے ۔
حجت الاسلام والمسلمین سید سعید رضا عاملی نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک منعقد ہونے والے اجلاسوں میں ۳۰ ممالک نے شرکت فرمائی جن میں سے پانچ پری میٹنگز امریکہ لاطین،پاکستان،عراق،ترکی اور یورپ میں انگلستان پر مرکوز ہوتے ہوئے منعقد کی گئیں۔
عالمی کانگریس حضرت رضا(ع) کا انعقاد ہر دو سال کے وقفے سے کیا جائے گا
ڈاکٹر عاملی نے بتایا کہ پانچویں اور چھٹی کانگریس اور اسی طرح ہر دو سال بعد منعقد کی جانے والی کانگریسوں کا عنوان مختلف مسائل پر حضرت امام علی رضا علیہ السلام کا تمدنی نقطہ نظر اور نظریات ہیں،ہماری کوشش ہے کہ ان کانگریسوں میں دنیا میں پائے جانے والے مسائل اور چیلنجزکا جائزہ لیا جائے ،عالمی کانگریس کا موضوع’’عدل وانصاف سب کے لئے،ظلم کسی پر بھی نہیں‘‘ ہے ، عدل وانصاف اور امتیازی سلوک ؛عصری دنیا کا سب سے اہم اور بنیادی مسئلہ ہے جوکہ پانچویں عالمی کانگریس حضرت رضا(ع)کا بھی موضوع ہے ۔
دنیا کو شعور اور آگاہی کی ضرورت ہے
انہوں نے اپنی گفتگو کے دوسرے حصے میں غزہ میں پیش آنےو الے واقعات کاتذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ آج غزہ میں قتل عام ہورہا ہے ظلم و بربریت کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں جن کی وجہ سے دس لاکھ سے زیادہ انسان بے گھرہوئے ہیں اور پانچ لاکھ افرادکو فاقہ کشی کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کے علاوہ پچاس ہزاربے گناہ انسانوں کو جن میں ۱۶ ہزار بچے ہیں قتل کر دیا گیا ہے۔
امام رضا(ع) عالمی کانگریس کے سیکرٹری جنرل نے ویٹنام اورفلپائن کی ہلاکت خیز اور تباہ کن جنگوں اور امریکیوں کے ہاتھوں لاکھوں افریقیوں کی غلامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام جنگوں میں قتل عام ہوا ہے دنیا کواجتماعی قتل سے متعلق شعور اور آگاہی کی ضرورت ہے یہ ہمہ گیر ظلم کی طرح ہے جس کی واضح مثال غزہ پٹی ہے ۔
جناب ڈاکٹر آملی نے رہبر معظم انقلاب کا ۲۰۱۴ میں یورپ اور آمریکہ کے نوجوانوں کے نام لکھے جانے والےخط کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای(حفظہ اللہ) نے اپنے خط میں جوانوں کو بیدار کرنے کی کوشش کی،حالانکہ اس وقت بہت سارے افراد نے کہاکہ کون اس خط کو پڑھے گا اور اس پر عمل کرے گالیکن آج ہم اس بیداری کو دیکھ رہے ہیں اور یہ سب اسی شعور و آگاہی کا نتیجہ ہے ۔
کانگریس کے انعقاد کے ساتھ ۲۰ پری میٹنگز کا انعقاد
حضرت رضا(ع) عالمی کانگریس کے سیکرٹری جنرل نے بتایا کہ مؤرخہ۱۳-۱۴مئی۲۰۲۴کو حرم امام رضا علیہ السلام کے قدس ہال میں عالمی کانگریس حضرت رضا(ع) کا انعقاد کیا جائے گا اور اسی دوران ۲۰ پری میٹنگز بھی منعقد کی جائیں گی،عالمی کانگریس کی افتتاحی تقریب کے وقت حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای(حفظہ اللہ) کا ویڈیو پیغام نشر کیا جائے گا،ایران کے معزز صدر ڈاکٹر رئیسی اورحرم امام رضا(ع) کے متولی حجت الاسلام والمسلمین مروی اس افتتاحی تقریب کے مقررین ہوں گے۔ نیز آیت اللہ مکارم شیرازی، آیت اللہ سبحانی، آیت اللہ جوادی آملی کا پیغام بھی پڑھا جائے گا۔
عالمی کانگریس کےسیکریٹریٹ کو ۲۰۰ مقالات موصول ہوئے
جناب سید رضا عاملی نے تاکید فرمائی کہ حضرت رضا(ع) عالمی کانگریس کا انعقاد بغیر کاغذ کے ہوگا یعنی کانگریس کی کوئی بھی پروڈکٹ(کتاب،مقالہ۔۔۔) پرنٹ نہیں ہوگا اور تمام مصنوعات کو الیکٹرانک ذرائع پر QR کوڈ کے ساتھ فراہم کیا جائے گا۔
حضرت رضا(ع) عالمی کانگریس کے بین الاقوامی شعبے کی سیکرٹری محترمہ ڈاکٹر زہرا نصرت خوارزمی نے اپنی گفتگو کے دوران بتایا کہ عالمی کانگریس کے سیکریٹریٹ کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر ۲۰۰ مقالات موصول ہوئے ہیں ، انہوں نے بتایا کہ عالمی کانگریس میں شرکت کرنے والے افراد کا تعلق مختلف مذاہب اور مختلف ممالک سے ہے ،برکینا فاسو سے برازیل اور ٹوکیو سے مشی گن تک کے مختلف افراداس عالمی کانگریس میں شریک ہیں۔
انہوں نے مزید یہ بتایا کہ جیسا کہ خود امام رضا علیہ السلام دیگر مذاہب کے ساتھ گفتگو اور بات چیت کو پسند کرتے تھے اوراس سلسلے میں متعدد روایات اور مناظرے ملتے ہیں ،اس عالمی کانگریس کے شرکاء میں سے ایک برطانوی پادری ہے ۔
محترمہ خوارزمی نے بتایا کہ صربی زبان میں امام رضا(ع) کے بارے میں کوئی کتاب نہیں تھی،لیکن اب ’’پیغمبرکے خاندان کا دانا اور عاقل؛امام رضا(ع)‘‘نامی کتاب کا صربی زبان میں ترجمہ کیا جا رہا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ملک کے ایک معروف پبلشرز نے سفر اربعین کے دوران رضاکارانہ طور پر اسے شائع کرنے کی خواہش کی۔
آپ کا تبصرہ