عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ آرگنائزیشن آف لائبریریز،میوزیمز اور آستان قدس رضوی کے دستاویزاتی مرکز کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید جلال حسینی ،تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب امیر مہدی حکیمی ،پرنٹنگ اینڈ پبلشنگ انسٹیٹیوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر انجینئر مسعود فرزانہ اور آستان قدس رضوی کے تعلیمی و ثقافتی ادارے کے نائب جناب جعفر مروارید جو کہ ’’رستو‘‘قرآن پرنٹنگ اینڈ پبلشنگ فاؤنڈیشن کی دعوت پر ملائیشیا تشریف لے گئے ۔
گزشتہ سال ملائیشیا کی ’’رستو‘‘ فاؤنڈیشن نے ایران کا دورہ کیا اور آستان قدس رضوی کے چند ایک منتظمین اور سربراہان سے ملاقات کی ،اس ملاقات میں مشترکہ تجربات کے تبادلے،قرآن کی طباعت،اسلامک آرٹس کی تعلیم و تدریس اورمخطوطہ کتب کی مرمت و بحالی سمیت مشترکہ طور پر فلسطین کے لئے خصوصی کتب کی اشاعت کے حوالے سے مفاہمتی معاہدے طے پائے، ان مشترکہ مفاہمتی معاہدوں کا جائزہ لینے اور انہیں پایہ تکمیل تک پہچانے کے لئے آستان قدس رضوی کے وفد نے ملائیشیا کا سفر کیا۔
آستان قدس رضوی کا یہ وفد’’رستو‘‘ قرآن پرنٹنگ اینڈ پبلشنگ فاؤنڈیشن میں تشریف لے گیا اور اس قرآنی مجموعہ کی مختلف سرگرمیوں اور کارناموں کا قریب سے جائزہ لیا۔
آستان قدس رضوی کے وفد نے اس دورے کے دوران ’’رستو‘‘ فاؤنڈیشن کے سربراہ پروفیسر عبد اللطیف سے ملاقات اور گفتگو کی اوراس دوران فلسطینی عوام کے لئے چھاپے جانے والے خصوصی قرآن کریم کو جسے صرف مظلومینِ غزہ کی حمایت کے لئے زیور طبع سے آراستہ کیا گیا تھا ،آستان قدس رضوی کے اس وفد کو ہدیہ کیا گیا۔
قابل توجہ ہے کہ ’’رستو‘‘ فاؤنڈیشن کی بنیاد ایک پرائیوٹ ادارے کے طور۱۹۹۸ میں رکھی گئی جس کا مقصددنیا بھر میں اسلامی تعلیمات کا فروغ،امت مسلمہ کے ایمان کو مستحکم و مضبوط بنانا اورملائیشیا اور’’شاہ عالم‘‘ شہر میں اسلامی فنون کو زندہ کرنا تھا۔
اس ادارے نے اسلامی ثقافت سے متاثر ملیشین روایتی نقش و نگارکو اکھٹا کرنے اور تیار کرنے کے لئے اب تک ۱۸ لاکھ ملائشی رنگٹ خرچ کئے ہیں، یہ ادار ہ ملائیشیا میں حکومت اور مخیر حضرات کے تعاون کی وجہ سے قرآن مجید کی اشاعت اور اسلامی فنون کے احیاء کا بہت بڑا مرکز بن چکا ہے ، اس ادارہ میں قرآن کریم کی تذہیب اورخطاطی کی ورکشاپس کے انعقاد سمیت قرآنی اور اسلامی فنون کےشہ پاروں کوفروخت کرنے کے لئے مختلف شاپس اور مختلف ممالک سے مہمانوں کی دعوت اور پذیرائی کا اہتمام کیا جاتا ہے ،نیز اسلامی ممالک کے ساتھ ثقافتی رابطہ قائم کرنا بھی اس فاؤنڈیشن کی دیگر پالیسیوں میں سے ایک ہے ۔
آپ کا تبصرہ