آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ ۲۰۲۲ کے دوران خصوصی اقتصادی زون سرخس میں چینی،ترکی اور روسی کمپنیوں کی جانب سے لاجسٹک پارک کے بڑے منصوبوں ،کوئلے ،پوٹاشیم کھاداور سلفر پروسیسنگ پلانٹ کی تعمیرپر سرمایہ کاری کے بعد اب اماراتی سرمایہ کاروں کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کئے گئے ہیں جس کے تحت خصوصی اقتصادی زون سرخس میں میں اماراتی کمپنی لوڈنگ ، ان لوڈنگ اور گودام وغیرہ سے متعلق تمام کام انجام دے گی۔
خصوصی اقتصادی زون سرخس میں سامان کی نقل و حمل میں چار گنا اضافہ
خصوصی اقتصادی زون سرخس بورڈ کے چیئرمین نے اس معاہدے کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ طے شدہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں اماراتی کمپنی لاجسٹک خدمات سے متعلق سامان جیسے کرینیں،فورک لفٹ وغیرہ فراہم کرے گی
جناب محمد رضا برھمند نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ دوسرے مرحلے میں کیمیاوی کھاداور کوئلہ وغیرہ کی زیادہ مقدار میں پیکنگ کے منصوبہ کو عملی جامعہ پہنانے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے اورانہیں خلیج فارس،ہندوستان اور پاکستان کو برآمدکیا جائے گا۔
انہوں نے خصوصی اقتصادی زون سرخس میں سامان کی نقل و حمل کو سالانہ سات لاکھ ٹن بتاتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے کے مکمل ہونے پر یہ تعداد چار گنا بڑھ کرتقریباً تین ملین ٹن ہو جائے گی۔
۱۴۰۱شمسی سال کے آخر تک پہلے مرحلے کا کام مکمل
خصوصی اقتصادی زون سرخس بورڈ کے چیئرمین نے بتایا کہ پیش گویی کی جا رہی ہے کہ پہلے مرحلے کے مکمل ہوتے ہی۲۰۰ افراد کے لئے کاروباری مواقع فراہم ہوں گے۔
انہوں نے ان لوڈنگ اور لوڈنگ کے عمل اور سامان کی منتقلی کی رفتار میں اضافہ ،سامان کے مالکان کے لئے لاگت میں کمی اور لوڈنگ اور ان لوڈنگ کے نئے طریقوں کو بروئے کار لانا منجملہ اس معاہدے کے فوائد ہیں۔
اہم الفاظ: آستان قدس رضوی، خصوصی اقتصادی زون سرخس،اماراتی سرمایہ کار
آپ کا تبصرہ