استقامتی محاذ کے مقابلے میں اسرائیلی جرائم اور ظلم و بربریت ان کی بے بسی کا منہ بولتا ثبوت ہے

حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے کہا کہ استقامتی محاذ کے مقابلے میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ اور گھناؤنے جرائم سے اس غاصب حکومت کی کمزوری اور بے بسی کا پتہ چلتا ہے ۔

عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ مشہد مقدس کے مدرسہ ثامن الحجج(ع) میں فعال اور متحرک نوجوان طلباء کی موجودگی میں’’انقلاب اسلامی کا عوامی علماء محاذ‘‘ کے عنوان سے اجتماع منعقد ہوا جس میں حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے شام میں حرم اہلبیت(ع) کے دفاع میں شہید ہونے والےہموطن شہداء کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ظالم،بدعنوان اور جعلی صیہونی حکومت کی بنیاد قتل و غارت گری پر ہے ،انہوں نے کہا کہ خطے میں اسلامی جمہوریہ ایران کےمؤثر کردار اور استقامتی محاذ کے مدّ مقابل  صیہونیوں کے گھناؤنے جرائم اور ظلم و بربریت سے اس غاصب صیہونی حکومت کی  نہ صرف ناکامی اور بے بسی واضح ہے بلکہ فلسطینی مقاومتی تنظیموں کے ساتھ لڑائی میں شدید شکست اور ناکامی کا سامناہے ۔

وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ دشمن یہ سمجھتا ہے کہ قتل و غارت اور ظلم و بربریت سے مسئلہ فلسطین بھلا دیا جائے گا،اگر قتل و غارت،ظلم و بربریت اوردھماکوں سے مسئلہ فلسطین بھلایا جا سکتا تو اسے کئی دہائیاں پہلے بھلایا جا چکا ہوتا،لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ نہ فقط مسئلہ فلسطین روز بروز نمایاں ہو رہا ہے بلکہ دنیا کے ایک اہم موضوع اور مسئلے میں تبدیل ہو چکا ہے ۔  

 حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے ’’مہاجرت معکوس‘‘(دوبارہ واپس پلٹنے) کی لہر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج اسرائیل،صہیونیوں کے لئے ایک محفوظ گھر نہیں رہا ،اسرائیل اندر سے بوسیدہ اور منہدم ہو چکا ہے ،صہیونیوں کی ایک قابل ذکر آبادی اپنی جائیدادیں بیچ کر اسرائیل چھوڑ چکی ہے ،صیہونی حکومت مکمل طور پر ناکام او رمایوس ہو چکی ہے ،اور اس وقت ان کی طرف سے قتل و غارت اور ظلم و بربریت کی مثال ایسے ہی ہے جیسے ڈوبتے کو تنکے کا سہارا۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ آج دنیا میں صیہونی حکومت کی ذرہ برابر بھی عزت باقی نہیں رہی ،کہا کہ بغیر اسلحے اور فضائی تحفظ کے کسی بھی علاقے پر فضائی بمباری کی کوئی اہمیت نہیں ہے ،البتہ اسرائیل یہ جان لے کہ اسے اپنے وحشیانہ جرائم اور گھناؤنے اقدامات کی قیمت چکانی پڑے گی۔

 معاشرے کو دو دھڑوں میں تقسیم کرنا،انقلاب اور اسلام سے غداری ہے

 حجت الاسلام والمسلمین مروی نے اپنی گفتگو کے دوسرے حصے میں ترجیحی امور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ترجیحات کو جاننا اور مختلف اوقات میں ان پر توجہ مرکوز کرنا بہت ضروری ہے مثال کے طور پر اس وقت الیکشن اور انتخابات کا مسئلہ ہے جس میں زیادہ سے زیادہ شرکت کی دعوت دینا ترجیحات میں شامل ہے ،ایسے حالات میں معاشرے کو دو دھڑوں میں تقسیم کرنا،انقلاب اور اسلام سے غداری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آج انتخابات کا مسئلہ اہم مسائل میں سے ہے ،دشمن چاہتا ہے کہ کم سے کم ووٹ ڈالے جائیں،لوگوں کوبھی بہت ساری مشکلات اور مسائل کا سامنا ہے ،اس کے باوجود دلیل و منطق کے ساتھ انہیں انتخابات میں شرکت اور ووٹ ڈالنے کی دعوت دی جائے ۔

 حرم امام رضا(ع) کے متولی نے کہا کہ اسلام کی خدمت  اور خدا کی راہ میں خدا کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرنا چاہئے،قرآن کریم میں ارشاد ہوا ہے «وَ لا یَخْشَوْنَ أَحَداً إِلَّا اللَّهَ» کہ آئمہ معصومین(ع) اوراولیاء اللہ کے دلوں میں دین مبین اسلام کی تبلیغ و ترویج کے وقت خدا کے سوا کسی کا خوف نہیں ہوتا،اگر دوسروں کے ڈر اور خوف کی وجہ سے حق بات نہ کہی جاتی تو آج اسلام کا وجود باقی نہ ہوتا،اسلام کی راہ میں فقط اور فقط خداوند متعال کو مدّ نظر رکھنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نےحال ہی میں آئمہ جمعہ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں معاشرتی ترجیحات کو واضح طور پر بیان کیا ہے،انہوں نے اس ملاقات کےد وران کہا کہ’’ایران کے لوگ اگرچہ ظاہری طور پر مختلف ہیں لیکن سب کے سب مومن ہیں اور ان کے دل خدا کے ساتھ ہیں‘‘ ، ہم سب کے اپنے اپنےاعمال میں کوتاہیاں پائی جاتی ہیں لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم معاشرے کو دو دھڑوں میں تقسیم کر کے ان میں نفرت اور تفرقہ کا بیج بوئیں۔
شہید نواب صفوی گمنام اور ناشناختہ مجاہد ہیں

حجت الاسلام مروی نے ماہ رجب المرجب کو خدائی خزانوں میں سے شمار کرتے ہوئے اسے تہذیب نفس اور روح کے تزکیہ کا بہترین مہینہ قرار دیا،انہوں نے اپنی گفتگو کے دوران مرحوم شہید نواب صفوی کی برسی کی مناسبت سے بھی گفتگو فرمائی اور کہا کہ شہید نواب صفوی کا شمار ان بے لوث،انقلابی،مخلص،بہادر اور مجاہد علماء میں ہوتا ہے جو اب تک ناشناختہ اور گمنام ہیں اوران کا حق ادا نہیں کیا گیا۔شہید علم کے میدان میں بہت با صلاحیت اور نیک انسان تھے ،مرحوم علامہ امینی نے ان کے بارے میں کہا تھا کہ ’’آپ اسلام کی امیدوں کا مستقبل اور عظیم شیعہ فقہاء میں سے ہوں گے‘‘۔
شہید نواب صفوی،زمانے سے باخبر مجاہد عالم دین تھے ،ظالموں اور جابروں کے خلاف لڑنے سے نہیں ڈرتے تھے ،حتی ملتا ہے کہ شاہ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں شاہ نے کہا کہ یہ سید مجھ سے ایسے بات کرتا ہے جیسے کوئی افسر اپنے ماتحت سے بات کرتا ہو۔

حرم امام رضا(ع) کے متولی نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’انقلاب اسلامی کا عوامی علماء محاذ‘‘دینی مدارس کے ممتاز سماجی و ثقافتی افراد پر مشتمل ہے ،انہوں نے اس اجتماع کو ارزش مند اورقابل قدر جانتے ہوئے کہا کہ بزرگان دین اور اولیاء اللہ بھی ایسے اجتماعات کے انعقاد کی سفارشات کرتے تھے۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے بہتر نتائج کے حصول کے لئے کہا کہ کام اور ان سے متعلق شعبہ جات مختلف ہیں لہذا بہتر نتائج کے حصول کے لئے تمرکز ضروری ہے ،آپ کو چاہئے کہ ایک مسئلہ یا کام کو انتخاب کر کے اس پر توجہ دیں کیونکہ جب توجہ کسی ایک مسئلہ پر مرکوز ہوگی توکارکردگی بہتر ہوگی اور اچھے نتائج حاصل ہوں گے۔

News Code 3539

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha