انڈونیشیا سے پروفیسروں کے ایک وفد کی آستان قدس رضوی کے بین الاقوامی ادارے کے نائب سربراہ سے ملاقات

انڈونیشیا کی مختلف یونیورسٹیوں کے پروفیسروں اور دانشوروں کے سات رکنی وفد نے آستان قدس رضوی کے بین الاقوامی ادارے کے نائب سربراہ سے ملاقات اور گفتگو کی۔

عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ آستان قدس رضوی کے بین الاقوامی ادارے کے نائب سربراہ حجت الاسلام والمسلمین جناب مصطفی فقیہ اسفند یاری نے مؤرخہ۱۶ نومبر۲۰۲۳ کو بین الاقوامی ادارے کے دفتر میں انڈونیشیا کی چیروبان،الاحیا اورپارا مدینہ یونیورسٹیوں کے پروفیسروں سے ملاقات کی اور اس دوران  فلسطین اور غزہ میں صیہونیوں کے جنگی جرائم اور ظلم و بربریت کا ذکر کرتے ہوئے دنیا بھرسے ظلم و ستم کے خاتمہ اور عدل و انصاف کے فروغ کی دعا کی۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ ہم انڈدنیشیا کی عوام کو مومن اور با اخلاق سمجھتے ہیں جو کہ شریعت کی بھی پابند ہے ، کہا کہ مجھے امید ہے  کہ آپ تمام اساتذہ کرام اور انڈونیشا کی عوام مناسب تدابیر کے ذریعہ مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں آواز بلند کر سکتے ہیں
حجت الاسلام فقیہ اسفند یاری نے کہا کہ ہمارے دشمن اسرائیلی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں تو ہم کیوں مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے نہ ہوں؟

انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ الاحیاء انسٹیٹیوٹ کے نظریات اور افکار ؛قرآن،پیغمبر اسلام(ص) اور اہلبیت(ع) کی تعلیمات پر مبنی ہیں،آپ پروفیسرز صاحبان کے کندھوں پر لوگوں کی روح اور فکر کو زندہ کرنے کا اہم فریضہ عائد ہےجوکہ درحقیقت پیغمبر گرامی اسلام(ص) اور اہلبیت(ع) کی سیرت کا تسلسل ہے ۔

انہوں نے گفتگو کے تسلسل میں مشہور روایت’’احیاء امر اہلبیتؑ‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کی کہ مسلمان اور مسلم دانشور ہونے کی حیثیت سے ہمارا اور آپ کا فرض ہےکہ پیغمبر گرامی اسلام(ص) کی تعلیمات،گفتار اور افکارکو فروغ دیں ۔
آستان قدس رضوی کے بین الاقوامی ادارے کے نائب سربراہ نے مزید یہ کہا کہ امید کرتا ہوں کہ مستقبل میں تعلیم کے میدان میں پروفیسرز اور طلباء کے تبادلے کے حوالے سے الاحیاء انسٹیٹیوٹ کے ساتھ باہمی تعاون اور مفاہمتی قرار داد طے پا سکے ،انہوں نے ٓستان قدس رضوی کی یونیورسٹیوں میں طلباء اور پروفیسرز کےآنے کے لئے مکمل آمادگی کا بھی اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ایران کے مشرق میں ہم فخر رازی اورامام محمد غزالی وغیرہ  کی وجہ سے اسلامی فلسفہ کے علمبردار اور وارث ہیں،اس لئے ہم انڈونیشیا میں بھی فلسفی تعلیمات  منتقل کرنے کے لئے تیار ہیں۔
 

ظلم و ستم کے خلاف جنگ؛ ایران اور انڈونیشیا کی مشترکہ خصوصیت ہے

ملاقات کے دوران  الاحیاء انسٹیٹیوٹ کے سربراہ نے بھی  گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  ایران اورانڈونیشیا کی مشترکہ خصوصیت ؛ظلم و ستم کے خلاف جنگ ہے ،انہوں نے الاحیاء یونیورسٹی کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ الاحیاء انسٹیٹیوٹ کے پاس یونیورسٹی کے علاوہ مختلف تعلیمی مراحل کے اسکول اور تحقیقاتی ادارے بھی ہیں۔

ڈاکٹر سفیان ساحوری نے آستان قدس رضوی کے نمائندوں کو مشترکہ علمی اور خصوصی نشستوں کے انعقاد کے لئے دعوت دینے کے ساتھ مکمل آمادگی کا اظہار کیا۔
انہوں نے یونیورسٹی اور انڈونیشیا کی عیسائیت کے مابین پر امن اور باہمی تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انڈونیشیا کے عیسائیوں کے فلسطین میں ہسپتال ہیں اور ان کے ساتھ ہمارا کلچرل انسٹیٹیوٹ بھی ہے ۔

اس ملاقات کے دوران آستان قدس رضوی کی کتب کا انڈونیشین زبان میں ترجمہ کرنے کے حوالہ سے بھی بات چیت ہوئی جس پر آستان قدس رضوی کے بین الاقوامی ادارے نے اپنی کتابیں انہیں دینے کے لئے آمادگی کا ظہار کیا۔
یہ بھی تجویز دی گئی کہ دونوں یونیورسٹیاں مل کر صیہونی حکومت کے ظلم و ستم کے خلاف اور غزہ کی مظلوم عوام کے دفاع میں مشترکہ بیانیہ جاری کریں۔

ملاقات کے اختتام پرڈاکٹر فقیہ اسفند یاری نے میٹنگ میں موجود تمام پروفیسرز اور ان کے ہمراہ تشریف لانے والوں کی کاوشوں کو سراہا اور مستقبل میں بھی ان کی میزبانی کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ، اس کے علاوہ یہ طے پایا کہ جلد از جلد مظلوم فلسطینیوں کے دفاع کے لئے ایک مشترکہ بیانیہ تیار کیا جائے۔

News Code 2716

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha