ملکی کوریڈور ریل کی ترقی میں آستان قدس رضوی کا کردار

ہمدان –سنندج ریلوے لائن کا پہلا مرحلہ ایران کے مغربی کوریڈور ریلوے ٹریک کے ایک حصے کے طور پر ،ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن کمپنی کے انجینئرز کی کاوشوں سے مکمل ہوچکا ہے ۔

عتبه نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛۶۴ کلومیٹر طویل ہمدان-سنندج ریلوے  لائن جو کہ ۴۱۰ کلومیٹر پر مشتمل  تہران-ہمدان-سنندج ریلوے لائن کا  ایک حصہ ہے ،اس ریلوے لائن کی تکمیل رضوی ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن کمپنی اور وزارت شہری ترقی کے مابین ۲۰۲۱ عیسوی میں طے پانے والے ایک ضمنی معاہدہ کے تحت کی گئی ہے ، ہمدان-سنندج ریلوے لائن کی  بدولت صوبہ کردستان بھی قومی ریل نیٹ ورک میں شامل ہوگیا ہے ۔

ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے اس منصوبہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہمدان-سنندج ریلوے لائن ۱۵۱کلومیٹر پر مشتمل ہے جس میں ۴۸ کلو میٹر صوبہ ہمدان اور ۱۰۳ کلو میٹر صوبہ کردستان سے گزرتا ہے ۔

جناب سعید عبدی نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ ریلوے لائن ہمدان اسٹیشن سے شروع ہوتی ہوئی بہار،لالجین،صالح آباد،قروہ،دھگلان سے گزر کر سنندج پر اختتام پذیر ہوتی ہے ۔

انہوں نے مزید یہ کہا کہ ایران کے اسٹریٹجک محل وقوع کے پیش نظر، وسیع تر اقتصادی تعلقات کے لیے بین الاقوامی لائنز اورراہداریوں کو وسعت دینا موجودہ انتظامیہ کے ایجنڈے کی ترجیحات میں شامل ہے،جناب عبدی کا کہنا تھا کہ یہ ریلوے لائن کی توسیع کا یہ منصوبہ تین حصوں پر مشتمل تھا جس کے طویل ترین حصے کا معاہدہ رضوی ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن کمپنی سے طے پایا۔

جناب عبدی نے ریلوے لائن کےچند ایک فوائد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹیشن نیٹ ورک میں توسیع، حفاظتی معیار میں بہتری اور ایندھن کی کھپت میں کمی جملہ ریلوے لائن کے فوائد ہیں۔ اس کے علاوہ قومی ریلوے لائن میں صوبوں کی تعداد بڑھنے سے سیاحوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا جس کے نتیجے میں اقتصادی طور پر خطے میں ترقی ہوگی اور غربت کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔

انہوں نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس ریلوے لائن کا قومی ریلوے لائن سے الحاق ہونے کی وجہ سے شمال مغرب میں واقع بازرگان،رازی اور جلفا گزرگاہ جنوب مغرب میں واقع بندرگاہ امام سے مل جائیں گی،بازرگان سرحد جو کہ سب سے بڑی زمینی سرحد اور آبی سرحد بندرگاہ امام پر واقع مقام ہے اور ملک کی سب سے بڑی دوسری آبی سرحد شمار ہوتی ہے ، نقل و حمل کی ریلوے لائنز کے نیٹ ورک میں ترقی سے ملک کے مغربی حصے میں ترقی کے علاوہ ماحولیاتی تبدیلی پر بھی مثبت اثرات واقع ہوں گے۔
جناب عبدی نے بتایا کہ ریلوے لائن منصوبے کی تکمیل کے لئے ہر ماہ ۱۲۵۰ افراد بالواسطہ اور با واسطہ رضوی ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن کمپنی کے ساتھ کام کرتے رہے ہیں۔

News Code 2571

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha