امام رضا(ع) کی تہذیب ساز ہجرت نے استکبار کے سامنے ڈٹ جانے کا درس دیا ہے

حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے مستکبروں کے مدّ مقابل ڈٹ جانے اورحق کی باطل پر کامیابی کو امام رضا(ع) کی تہذیب ساز ہجرت کا مقصد قرار دیا۔

عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ ’’مجاہدان در غربت ‘‘ کے عنوان سے آٹھواں بین الاقوامی اجلاس حرم امام رضا علیہ السلام کے قدس ہال میں منعقد کیا گیا جس میں حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے فرمان کو ذکر کرتے ہوئے  کہ شہیدوں کے نام کو زندہ رکھنے کا ثواب شہادت سے کم نہیں ہے ،انہوں نے اجلاس کے حرم امام رضا علیہ السلام میں منعقد ہونے کی اہمیت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے جوار میں مجاہدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کی اہمیت اس لئے ہے کہ امام رضا(ع) کی نورانی زندگی کے تمام پہلو مستکبروں کے مدّ مقابل ڈٹ جانے کے مظہر اور ایک لحاظ سے انسانی و اسلامی زندگی کا نمونہ ہیں۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ امام رضا(ع) نے عباسی حکومت کی دھمکیوں کو فرصتوں اور مواقع میں بدل دیا کہا کہ امام علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام نے حکیمانہ تدبیر سے مامون عباسی کی دھمکیوں کو جو کہ چالاکی میں مشہور تھا فرصت اور مواقع میں تبدیل کر دیا،امام علیہ السلام عباسی خلافت کی جابرانہ سازشوں کے مقابلے میں تن تنہا ڈٹ گئے اور آخر کار کامیابی سے سرفراز ہوئے ۔

 آستان قدس رضوی کے متولی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام نے اپنی مدینہ سے مرو کی جانب تہذیب ساز ہجرت کا ایک درس جو بشریت کو سکھایا وہ ظالم و جابر کے خلاف ڈٹ جانا اور استقامت اختیار کرنا اور حق کی باطل پر فتح ہے ،انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امام رضا(ع) ہمیشہ ظالم و جابر کے مدّ مقابل ڈٹے رہے لہذا شہدائے مقاومت کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب کو امام رضا(ع) کے جوار میں ہی منعقد کیا جانا چاہئے تھا۔

 انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ  اس زمین کے ہر حصے پرمجاہد فی سبیل اللہ ؛خدا اور خدا کے بندوں سے متعلق ہے اس لئے مجاہدان فی سبیل اللہ کسی بھی جگہ یا کسی بھی وقت پردیسی یا عالم غربت میں نہیں ہیں،انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کی آیات کی بنا پر جنہوں نے اسلامی ممالک کے دفاع میں مستکبروں سے مبارزہ کیا انہیں خراج عقیدت پیش کرنا شعائر اسلامی میں سے ہے ۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے ’’ایمان‘‘ اور ’’تلاش‘‘ کو استکبار کے مدّ مقابل استقامت اور فتح کے دو اہم اور حیاتی عنصر قرار دیتے ہوئے عربوں کی صہیونیوں سے چھ روزہ جنگ کا ذکر کیا اور کہا کہ حزب اللہ جو کہ ایمان اور تلاش کی وجہ سے ۳۳ دن تک غاصب صہیونیوں کے مدّ مقابل ڈٹا رہا ہے اور پہلی بار اسرائیل کوجنوبی لبنان سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا ۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ’’مجاہدان در غربت‘‘ کے عنوان سے منعقد ہونے والا اٹھواں بین الاقوامی اجلاس؛چالیس ممالک کے نمائندوں کی شرکت اور مشہد مقدس کی میزبانی میں حرم امام رضا علیہ السلام میں منعقد کیا گیا۔

News Code 2249

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha