آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ محرم الحرام کے چھٹے دن حرم امام رضا(ع) میں عجیب سوگ کا ماحول تھا سینکڑوں عقیدت مند نوجوان عزادار،غمزدہ آنکھوں اور رنج و غم سے آمیختہ چہروں کےساتھ عزادری کے پروگرام ’’احلیٰ من العسل‘‘ میں شرکت کے لئے آئے تھے۔ تاکہ کربلا کے نوجوان شہید حضرت قاسم ابن الحسن(ع) کی یاد میں سوگ منا کر خراج عقیدت پیش کر سکیں۔
عزاداری کے اس پروگرام میں جناب مہدی بہروزیان اور ابوالفضل سیبویہ نے حضرت قاسم(ع) کے مصائب اور مرثیے پڑھے جس پر نوجوان عزاداروں نے ماتم داری اور گریہ کیا،پروگرام کو جاری رکھتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین سید کاظم روحبخش نے خطاب کیا ۔
انہوں نے اپنے خطاب میں نوجوانوں سے سوال کیا کہ اگر حضرت قاسم ابن الحسن(ع) اس زمانے میں ہوتے تو کیا کرتے ؟
انہوں نے نوجوانوں کو اس بات کی طرف متوجہ کیا کہ وہ جو پرچم اپنے ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے ہیں انہیں بلند رکھنے کے لئے شجاعت اور بلند حوصلوں کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے تاکید کی کہ حسینی نوجوانوں کو اختراع اور تخلیقی صلاحیتوں کے میدان میں کام کرنا چاہئے تاکہ ہم ایک روشن مستقبل کی امید کر سکیں۔
حجت الاسلام روحبخش نے مزید یہ کہا کہ سوشل میڈیا پر کچھ بھی شائع کرنے سے پہلے ہمیں اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ ہم جو مواد شائع کر رہے ہیں وہ ہمارے لئے نقصان دہ اور دشمنوں کے لئے فائدہ مند تو نہیں ہے ،اگرچہ سوشل میڈیا کے بہت سارے فوائد ہیں لیکن ہمیں اس کا استعمال احتیاط اور آگاہی سے کرنا چاہئے۔
حجت الاسلام والمسلمین سید کاظم روحبخش نے امام حسین(ع) کے سلسلے کو زندہ رکھنے کیاہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں چیلنجوں اور مشکلات سے تھکنا نہیں چاہئے اور امام حسین(ع) کے مقصد پر عمل پیرا ہو کر اسے فروغ دینا چاہئے ،ہمیں ہر روز یاد رکھنا ہوگا کہ ہمارا مقصد کیا ہے ؟
نوجوانوں نے عزاداری کے اس پروگرام میں ’’لبیک یا حسینؑ‘‘ اور’’لبیک یا حسنؑ‘‘ کے نعرے لگا کر یہ پیغام دیا کہ حضرت علی اکبر(ع) اور حضرت قاسم(ع) کا راستہ اب بھی جاری ہے اب بھی ایسی نسل موجود ہے جو اپنی جانوں کو ولایت و حقیقت کے لئے فدا کر سکتی ہے ۔
مجلس عزاء کے اختتام پر نوجوان مداح خوان اہلبیت(ع) جناب محمد علی موحدی شکیب اور حسین کاتب نے نہایت دلسوز آواز میں نوحے پڑھے جس پر نوجوانوں نے کربلا کے نوجوان شہید پر اشک بہائے۔
’’احلیٰ من العسل ‘‘ کے عنوان سے منعقدہ پروگرام میں نوجوان نسل نے شرکت کر دل و جان سے صدا دی کہ شہادت اگر حسین (ع) کے راہ میں آئے تو شہد سے زیادہ شیرین ہے ۔
آپ کا تبصرہ