نئی حکومت قومی سلامتی اور دینی ثقافت کو مستحکم بنانے کے لئے ’’زیارت‘‘ کے موضوع پر سنجیدگی سے توجہ دے؛ حجت الاسلام احمد مروی

حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے زیارت کے بہت سارے انفرادی اور سماجی اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نئی حکومت اور نئی پارلیمنٹ کو چاہئے کہ وہ قومی اتحاد و سلامتی اور مذہبی تعلیمات و ثقافت کو مستحکم بنانے کے لئے زیارت کے موضوع پر سنجیدگی سے توجہ دے۔

عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ بارہویں پارلیمنٹ   میں صوبہ خراسان رضوی  سے منتخب  ہونے والے ارکان   کا اجلاس حرم امام رضا علیہ السلام کے ولایت ہال میں منعقد ہوا جس میں حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے سابق  صدر  شہید رئیسی کو خراج عقیدت پیش کیا اور سابقہ پارلیمنٹ کی آستان قدس رضوی کے ساتھ معاونت اور کاوشوں کو سراہاتے ہوئے کہا کہ  شہید رئیسی نے زیارت کے لئے بہت اچھے اقدامات انجام دیئے اور امید کی جاتی ہے  کہ نئی حکومت اور پارلیمنٹ ان اقدامات کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گی۔

انہوں نے   حکومت اور پارلیمنٹ کی جانب سے زائرین کو سفری سہولیات فراہم کرنے پر زور دیا اورزیارت کے انفرادی اور سماجی اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ’’زیارت‘‘ دینی ثقافت کو بہتر بنانے اور قومی یکجہتی اور قومی سلامتی  کے تعلق سے   بہت زیادہ مؤثر ہے ،زیارت سے زائرین پر بہت سارے اچھے اور مفید  تربیتی اثرات مرتب  ہوتے ہیں اور اسی طرح زیارت؛زائرین کی روحانی ،اخلاقی اور روح کے سکون اورسعادت مندی  کا باعث بنتی ہے ۔

حرم امام رضا(ع) کے متولی نے معاشرے میں زیارت کے  دینی اثرات اور ماڈرن انسان کی زندگی کو بامعنیٰ بنانے میں زیارت کے مؤثر کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں حضرت امام  علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کے حرم مطہر جیسی بے مثال نعمت کی قدر کرنی چاہئے ،حکومت اور پارلیمنٹ کو زیارت کے موضوع پر سنجیدگی سے توجہ دینی چاہئے ، زیارت کا مسئلہ کسی شہر یا صوبے کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک قومی اور قومی  آثار کا  معاملہ ہے ۔
امام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر کے متولی  نے کہا کہ زائرین کو سہولیات فراہم کرنے اور زیارت گاہوں کی توسیع میں پارلیمنٹ اہم کردار ادا کر سکتی ہے ،انہوں نےپارلیمنٹ   میں زیارت گاہوں والے صوبوں کے لئے علیحدہ   کمیشن بنانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ زیارتگاہوں کے تین اہم صوبوں؛صوبہ خراسان رضوی، قم اور صوبہ  فارس کے نمائندوں کے لئے کمیشن کی تشکیل سے مقدس مقامات کی زیارت کو آسان بنانے میں مفید اور موثر ثابت ہوگا۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے مشہد مقدس میں زائرین کی بعض ضروریات جیسے پارکینگ،سستی رہائش اورآمد و رفت کے لئے عوامی ٹرانسپورٹ وغیرہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اعداد و شمار کے مطابق اسی فیصد سے زیادہ زائرین  اپنی موٹر کار کے ذریعہ مشہد مقدس تشریف لاتے ہیں اس لئے پارکینگ کی فراہمی سب سے اہم ترجیحات میں سے ایک ہے نیز سستی رہائش کی فراہمی بھی زائرین کی دیگر ضروریات میں سے ہے اور اس کے حل کے لئے مشہد مقدس اور صوبہ خراسان رضوی میں سہولیات کافی نہیں ہیں اس لئے حکومت اور پارلیمنٹ قومی نقطہ نظر کو مدّ نظر رکھتے ہوئے ان مسائل کے حل کے لئے اقدامات انجام دے۔

انہوں نے زائرین و مجاورین کے مسائل کے حل کے لئے آستان قدس رضوی کی جانب سے مشہد مقدس کی بلدیہ اور حکومتی اداروں کےساتھ تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عارضی طور پر آستان قدس رضوی نے حرم اما م رضا علیہ السلام کے انڈر پاس ایریا کو پارکینگ کے لئے مختص کیا ہے حالانکہ اس انڈر پاس ایریا کو ابتدا میں عبادت کے استعمال کے لئے مدّ نظر رکھا گیا تھا اور اب صورتحال یہ ہے کہ حرم رضوی کے انڈر پاس ایریا کی پارکینگ بھی زائرین کے لئے کافی نہیں ہے اوردوسری طرف  مختلف مناسبتوں پر حرم امام رضا علیہ السلام کی انتظامیہ  کو زائرین کی زیارت اور عبادت کے لئے بھی  جگہ کی ضرورت پڑتی ہے ۔

واضح رہے کہ اس اجلاس کے آغاز میں  پارلیمنٹ  میں   صوبہ خراسان رضوی کے ممبران   نے بھی صوبائی مشکلات کے حل اور زیارت کو آسان بنانے کے لئے اپنے اپنے منصوبوں اور اقدامات کا اظہار کیا۔

News Code 4711

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha