سرخس اسپیشل اکنامک زون میں لاجسٹک انفراسٹرکچر میں توسیع

رواں سال عشرہ فجر کے موقع پر سرخس اسپیشل اکنامک زون میں دوسرے ان لوڈنگ اینڈ لوڈنگ ٹرمینل کا افتتاح کیا جائے گا جس کی وجہ سے ریل کے چھکڑوں سے ٹرکوں اور برعکس سامان کو منتقل کرنے میں آسانی پیدا ہوگی اور خطے میں لاجسٹک انفراسٹرکچر میں توسیع بھی ہوگی۔

سرخس کے اسپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاری کے نائب صدر نے عتبہ نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس ٹرمینل کی تعمیر کا کام گذشتہ سال مارچ میں’’ریل گسترلاجسٹک راہ ایشیا‘‘کمپنی نے نجی شعبے کے طور پر شروع کیا جس میں اب تک۸۵  فیصد پیشرفت ہو چکی ہے یہ پہلا لوڈنگ اینڈ ان لوڈنگ ٹرمینل ہے جسے نجی شعبے کے توسط سے تعمیر کیا جارہا ہے ۔

جناب احسان جلایر نے بتایا کہ اس منصوبےکے تحت خطےمیں ۱۳۰۰ میٹر لمبائی پر مشتمل  دو عریض ریل لائینز تعمیر کی گئی ہیں جن کے افتتاح کے بعد دوسرے مرحلے کے تسلسل میں ۱۵۰۰ میٹر لمبائی کی دو اور لائنوں کی توسیع بھی ایجنڈے میں شامل ہے ۔

انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ان کے علاوہ  ’’ریل گستر لاجسٹیک راہ آسیا‘‘ کمپنی کے توسط سے کاروں کی ترسیل کے لئے دو بڑے پلیٹ فارمزتعمیر کئے جارہے ہیں جو کہ اپنے آخری مراحل میں ہیں۔
سرخس اسپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاری کے نائب صدر نے اس پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے کے بارے میں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ دوسرے مرحلے میں وسیع و عریض ریلوں کے ساتھ ساتھ اناج اور غلات اتارنے کے گودام بنانے کا منصوبہ شامل ہے تاکہ صوبے کو ضروری اناج اور غلات اس جگہ سے درآمد کئے جا سکیں۔

انہوں نے مزید یہ بتایا کہ دوسرے مرحلے میں چھت والے گودام تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ ڈرائیورز کو تمام آرام دہ سہولیات کی فراہمی کو سرمایہ کاری کے ایجنڈے میں شامل کیا جائے گا۔

جناب جلایرکا یہ کہنا تھا کہ اس کمپنی کی زیادہ تر توجہ کاروں کو ریل کے چھکڑوں سے ٹرکوں میں منتقل کرنے پر مرکوز ہے جوکہ آن لوڈنگ اینڈ لوڈنگ ٹرمینل کی تعمیر سے آسان ہو جائے گی ،اس کی تعمیر سے  دو کاروں کو ایک ہی وقت ٹرکوں سے ریل کے چھکڑوں میں منتقل کیا جا سکتا ہے جس سے کام کی رفتار دوگنی ہو جائے گی۔  
انہوں نے بتایا کہ اس پروجیکٹ کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ ماضی میں ٹرین کے واگنز(چھکڑے) سے ٹرکوں تک سامان کی منتقل صرف اسی علاقے میں ہوتی تھی جس کی وجہ سے بعض اوقات واگنز کو بہت مدت تک وہیں پر رکنا پڑتا تھا اس ٹرمینل کی تعمیر سے سامان منتقل کرنے کا سلسلہ تیز رفتاری سے انجام پائے گا اور ریل واگنز کو وہاں پر ٹھہرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

اس ٹرمینل کی تعمیر کے لئے نجی شعبے کے سرمایہ کار کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں نجی شعبہ کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ۱۳  ایکٹر رقبہ پر مشتمل اراضی طویل مدتی قسطوں میں تفویض کی گئی ہے ۔

News Code 3413

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha