حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی شہادت کے ابتدائی دور سے ہی حرم امام رضا(ع) عبادت کرنے کی جگہ ہونے کے ساتھ تعلیم و تعلیم کے حصول اور علم حاصل کرنے کا اہم مرکز بھی تھا ،تاریخی دستاویزات کے مطابق ؛ تیسری صدی ہجری میں مختلف اسلامی فرقوں کے علماء اور فقہا حرم امام رضا علیہ السلام میں درس و تدریس کے لئے تشریف لاتے تھے۔
مسجد جامع گوہر شادکا مجموعہ فن تعمیر کے خوبصورت ترین اور قیمتی شاہکاروں پر مشتمل ہے ،جس میں مختلف فنون کی تصاویر جیسے پتھراور ٹائل کی تختیوں کے کتبے(نوشتہ جات)،ٹائل و کاشی کاری اور مقرنس (muqarnas) یعنی تھری ڈی صورت میں دیواروں پر برجستہ سازی وغیرہ شامل ہے۔
مختلف زمانوں میں اس تاریخی عمارت کی بحالی اور مرمت کی وجہ سے مشہور خطاطوں جیسے محمد رضا امامی،محمد حسین شہید مشہدی اور دیگر ایرانی ہنرمندوں اور فنکاروں کے عظیم شاہکار اس مجموعہ میں شامل ہیں۔
اس مجموعہ میں آستان قدس رضوی کے تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کی کاوشوں سے ’’کتیبہ ہای صحن گوہر شاد‘‘ نامی کتاب سے چند ایک تصاویر کو اکھٹا کر کے نمائش کے لئے رکھا گیا ہے ۔