حرم امام رضا علیہ السلام کا صحن آزادی فتح علی شاہ قاجار کے حکم پر تعمیر کیا گیا ، اس صحن کی سجاوٹ کا کام قاجاریوں کے دورحکومت کے آخر تک جاری رہا،یہی وجہ ہےکہ اس صحن کی سجاوٹ اور بناوٹ قاجاریوں کی عمارت کی عکاس ہے ،صحن آزادی کے بیرونی حصے کا کام پہلوی دورحکومت میں جناب محمد حسن رضوی کے ذوق اور انداز کے مطابق انجام دیا گیا جو کہ روایتی نظام تعلیم کے آخری فنکاروں میں سے تھے انہوں نے روایتی فن تعمیر میں جدید فن تعمیر کا استعمال کیا ،اس فنکار کا رجحان تیموری اور صفوی دور حکومت کے کتبوں کے احیاء میں تھا ،صحن آزادی کے کتبے اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
اس مجموعہ میں آستان قدس رضوی کے تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کی کاوشوں سے ’’کتیبہ ہای صحن آزادی‘‘ نامی کتاب سے چند ایک تصاویر کا منتخب کر کے نمائش کے لئے رکھا گیا ہے ۔
نیا سلطانی سقانہ خانہ(پانی کی سبیل) جو کہ سقا خانہ نادری اور سقاخانہ اسماعیل طلا(سونے والے اسماعیل کی پانی کی سبیل) کے نام سے مشہور ہے ایران کے تاریخی اور مشہور و معروف سقا خانوں میں سے ایک ہے یہ سقاخانہ اس وقت حرم امام رضا(ع) کے صحن انقلاب میں موجود ہے اس سقاخانہ کو افشاری بادشاہ نادر شاہ کے حکم پر تعمیر کیا گیا اور اسی نام سے مشہور بھی ہوا۔