عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ جناب محمد حسین استاد آقا نے ٹی وی چینل افق پر نشرہونے والے ’’فرامتن‘‘ نامی ٹی وی پروگرام میں آستان قدس رضوی کی معاشرتی اور سماجی خدمات سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی کا اثاثہ لوگوں کا اعتماد ہے یہی وجہ ہے کہ آستان قدس رضوی جہاں بھی کام شروع کرتا ہے مخیر حضرات اس کام میں ساتھ دیتے ہیں۔
انہوں نے اس نئے دور میں آستان قدس رضوی کے بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ۲۰۱۹ سے اس اوقافی ادارے میں بنیادی تبدیلیاں آئیں اور اس دوران باقاعدہ طور پر چار ادارے تشکیل دیئے گئے ۔
آستان قدس رضوی کی کرامتِ رضوی فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹرنے بتایا کہ انقلاب اسلامی کی فتح کے بعد حرم امام رضا علیہ السلام میں وسیع پیمانے پر مختلف اقدامات انجام دیئے گئے ہیں،۱۹۷۸ عیسوی میں حرم امام رضا علیہ السلام کا کل رقبہ ایک لاکھ مربع میٹر تھا جو کہ اب بڑھ کر دس لاکھ مربع میٹر تک پہنچ چکا ہے ۔
جناب استا آقا نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی کا علمی و ثقافتی ادارہ ؛ علوم اسلامی رضوی یونیورسٹی اور امام رضا(ع) بین الاقوامی یونیورسٹی پر مشتمل ہے اس کے علاوہ اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن،بہ نشر پبلیکیشنز،لائبریریز،میوزیمز،اسلامی دستاویزاتی مرکز اور تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ جیسے مجموعے زائرین و مجاورین کو متعدد اور متنوع خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آستان قدس رضوی میں تشکیل پانے والا تیسرا ادارہ اوقاف پروڈکٹیوٹی فاؤنڈیشن ہے جوآستان قدس رضوی کی پراپرٹی،جائیداد،موقوفات اور اقتصادی و معاشی شعبوں کی منیجمنٹ کا کام انجام دیتی ہے ،اس ادارے کے تحت تمام املاک و جائیداد یا وقف شدہ ہیں یا وقف شدہ پراپرٹی کی آمدنی سے حاصل ہوئی ہیں ،ان تمام وقف شدہ املاک کو ان کے واقفین کی نیت کے مطابق استعمال میں لایا جاتا ہے ۔
وسیع پیمانے پر دی جانے والی معاشرتی اور سماجی خدمات
کرامت رضوی فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر نےسماجی خدمات کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی کی سماجی خدمات ،کرامتِ رضوی فاؤنڈیشن کے توسط سے انجام پاتی ہیں اس فاؤنڈیشن کے تحت غربت کے خاتمے،سماجی خدمات فراہم کرنے اور ثقافتی پروگراموں کے انعقاد کے لئے فعالیت اور سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں۔اس کے علاوہ دو اور اہم ذمہ داریاں بھی یہی فاؤنڈیشن انجام دیتی ہے جن میں ایک اربعین حسینی کمیٹی کی چہلم امام حسین علیہ السلام کے ایّام میں عراق بارڈرز پر دی جانے والی خدمات اور دوسری آستان قدس رضوی میں ایمرجنسی حالات میں دینی جانے والی خدمات شامل ہیں۔
جناب استاد آقا نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ فلاحی تنظیموں کے تعاون سے ہم نے معذور اور بیمار بچوں کو ایسے خاندانوں تک پہنچایا جو ان بچوں کی دیکھ بھال کے خواہشمند تھے،ان میں کچھ خاندان ایسے بھی تھے جنہوں نے چار معذور بچوں کی سرپرستی اٹھا رکھی ہے ،حرم امام رضا علیہ السلام کے خادموں کی وسطاطت سے ہم نے ان کے گھروں تک متبرک کھانا پہنچایا، اس کے علاوہ رواں سال میں معذوروں کے عالمی دن کے موقع پر ایک ہزار پانچ سو معذور افراد پہلی بار زیارت امام رضا علیہ السلام سے مشرف ہوئے اور تین دن تک حضرت رضا(ع) کے مہمان رہے اور اس دوران حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی سے ملاقات کی اور متبرک تحائف بھی دیئے گئے ۔
انہوں نے تاکید فرمائی کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کی جانب سے آستان قدس رضوی کے متولی کو دیئے جانے والے حکم کے مطابق اس ادارے کی ترجیحات میں زائرین ومجاورین بالخصوص ضرورتمندوں اور غریبوں کا خیال رکھنااور اس کے بعد صوبائی اورملکی سطح پر موقوفاتی امور کی دیکھ بھال شامل ہے ۔
پسماندہ علاقوں کی بچیوں کو جہیز عطیہ کرنا
کرامت رضوی فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر نے بتایا کہ امام خمینی(رہ) ریلیف کمیٹی ،فلاحی آرگنائزیشن اور مرکز امام حسن(ع)کے سیکریٹریٹ کے تعاون سے یہ طے پایا کہ آٹھ لاکھ ضرورت مند خاندانوں کو ان امدادی تنظیموں میں شامل کیا جائے ۔
انہوں نے بتایاکہ ملک بھر میں ہمارے۱۶۰۰۰۰ لوگوں کا نیٹ ورک ہے جن کا کام ضرورت مند افراد کی شناخت کرنا ہے ،ہم ملک کے پانچ معلوماتی ڈیٹا بینکوں سے منسلک ہیں اوررفاہ بینک کے ذریعے ہم ان افراد کی تشخیص دیتے ہیں البتہ اس کام کے لئے فلاحی تنظیم،ریلیف کمیٹی،سول رجسٹریشن آرگنائزیشن اور سوشل سیکیورٹی آرگنائزیشن سے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ حقیقی ضرورت مندوں کی شناخت کر سکیں۔
انہوں نے مزید یہ بتایا کہ اس وقت اسّی ہزار نوجوان جوڑے آستان قدس رضوی کے خواتین مرکز اور رضوی طرز زندگی منصوبے کے پروگرامز میں شامل ہیں،مخیر حضرات کے تعاون سے۲۷ رجب المرجب کو پسماندہ علاقوں کی۴۰۰ بچیوں کو جہیز کا سامان دیا جائے گا۔
ملک بھر میں ایک لاکھ ساٹھ ہزار اعزازی خادموں کی سرگرمیاں
جناب استاد آقا نے بتایا کہ زائر رضوی موقوفاتی انسٹیٹیوٹ زائرین کو زیارت اور رہائش کی سہولیات فراہم کرتا ہے ،زائر رضوی موقوفاتی انسٹیٹیوٹ میں خدمات اور رہائش فراہم کرنے کے لئے دو کمپلیکس پائے جاتےہیں جن میں چھ ہزار بیڈ موجود ہیں،ان کے علاوہ صوبہ خراسان رضوی کے ساتھ منسلک سات صوبوں کے راستوں پر ۲۱کمپلیکس تعمیر کئے گئے ہیں جن کے ذریعہ زائرین کو مختلف خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں ایک لاکھ ساٹھ ہزار اعزازی خادموں کا مرکز فعالیت کر رہا ہے جن میں مختلف طبقے سے تعلق رکھنے والے بشمول ڈاکٹر،پروفیسر،انجینئر اور ٹیکسی ڈرائیورز وغیرہ شامل ہیں یہ افراد ضرورت مند لوگوں کو مختلف خدمات فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نےتاکید کی کہ کرامت رضوی فاؤنڈیشن ضرورتمند خاندانوں کی امداد کے ساتھ ساتھ ان افراد کو مختلف ہنر سکھانے پر بھی خصوصی توجہ دیتی ہے ۔
۷۵۳ قیدیوں کی رہائی
انہوں نے غیر ارادی جرائم والے قیدیوں کی رہائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ابتدا میں فلاحی اداروں اور مخیر حضرات کے تعاون سے غیر ایرادی مالی جرائم میں قید خواتین کی رہائی کا سلسلہ شروع کیا گیااور اس وقت غیر ارادی جرائم میں قید مردوں کی رہائی کے لئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں ،گذشتہ دو سالوں کے دوران ۷۵۳ افراد کو رہائی دلوائی گئ، ان قیدیوں کی رہائی کے بعد انہیں روزگار پیدا کرنے کے لئے ہنر سکھائے جاتے ہیں اورکاروباری سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔
آپ کا تبصرہ