حرم امام رضا(ع) میں ’’شہید القدس‘‘ کانفرنس کا انعقاد

آستان قدس رضوی کے ادارہ غیرملکی زائرین کی کاوشوں سے حرم امام رضا(ع) میں ’’شہید القدس‘‘ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ ’’شہید القدس‘‘ کانفرنس آستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن میں منعقد کی گئی جس میں شہدائے فاطمیون کے اہلخانہ نے شرکت فرمائی،مشہد مقدس میں تعینات عراقی کونسلرجناب عبد الکریم جاسم کریم نے کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنرل کمانڈر حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کا واقعہ خود ایک انقلاب ہے ،دونوں شہیدوں کی زندگی جوانوں کے لئے آئیڈیل اور نمونہ ہے ،دونوں اخلاق کا مظہر تھے،ان دونوں شہیدوں کی اٹوٹ دوستی آنے والی نسلوں اور نوجوانوں کے لئے سبق آموز ہے ۔

شہید قاسم سلیمانی ایک انسان ساز مکتب تھے

فاطمیون برگیڈ کے کلچرل اینڈ میڈیا اسسٹنٹ نے کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے مطابق؛جنرل کمانڈرحاج قاسم سلیمانی ایک فرد نہیں تھے بلکہ انسان سازی کا مکتب تھے،ابومہدی المہندس اور حاج قاسم سلیمانی کا یوم شہادت ،مکتب سلیمانی کے اصولوں کو از سر نو پڑھنے کا بہترین موقع ہے ۔

حجت الاسلام والمسلمین حجت گنابادی نژاد نے مکتب سلیمانی کی اہم ترین خصوصیت  کو ان کا اسلام ناب محمدی پرقلبی اور محکم عقیدہ جانتے ہوئے کہا کہ جنرل کمانڈر شہید قاسم سلیمانی شیعہ اثنا عشری تھے اور اہلبیت(ع)سے بے پناہ محبت کرتے تھے،کئی بار دیکھا گیا کہ جنگ کے دوران آپ حضرت زہراء(س) سے متوسل ہوتے تھے ،مزاحمتی محاذ پرانہوں نے نہ فقط شیعوں بلکہ عیسائیوں،ایزدیوں اور حتی اہلسنت کے مظلوموں کی مددکی۔

انہوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی دشمن شناس تھےان جیسی شخصیت پورے عالم اسلام میں نہیں ہے ،انہوں نے غزہ اور فلسطین کے مظلوموں کے دفاع میں حضرت امام خمینی(رہ) کے نصب العین کی پیروی کی اور اسی راہ میں شہید ہوئے ،اگرچہ شہید قاسم سلیمانی عوام میں ایک مقبول شخصیت تھی اس کے باوجود آپ ایک بہادر سپہ سالار تھے ۔

انہوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کی شہادت ،ٹرمپ اور دشمنان اسلام کی سازشوں کو بے نقاب کرنے کا سبب بنی ،آج ان کی شہادت کو چار سال کا عرصہ گذر چکا ہے اس کے باوجود اس کی محبت میں ہر روز اضافہ ہو رہا ہے ۔

’’شہید القدس‘‘ کانفرنس میں آستان قدس رضوی کے ادارہ غیرملکی زائرین کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید محمد ذوالفقاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہیدوں میں نمایاں خصوصیات پائی جاتی ہیں،شہید قاسم سلیمانی اورشہید ابومہدی المہندس کا تعلق کسی خاص سرزمین سے نہیں ہے ،فاطمیون،زینبیون،غزہ اور حماس کے شہداء کا تعلق صرف افغانستان،شام،فلسطین یا لبنان سے نہیں ہے بلکہ حاج قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس سمیت تمام شہداء کا تعلق پوری انسانیت سے ہے ۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ شہیدوں کا تعلق کسی خاص مذہب سے نہیں ہے کہا کہ تمام شہداء نے اپنی جانوں کا نذرانہ ؛آزادی و انسانیت کے لئے دیا اور ظلم و بربریت کے خلاف قیام کیا اور اسی راہ میں شہید ہوئے لہذا تمام شہداء ہمارے لئے قابل احترام ہیں اگرچہ وہ مسلمان نہ بھی ہوں جیسا کہ ایران پر مسلط کردہ جنگ میں کتنے شہید عیسائی تھے جنہوں نے وطن کے دفاع میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ۔

حجت الاسلام والمسلمین ذوالفقاری نےفلسطین پر غاصب صیہونیوں کےجرائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج عالم اسلام کے ایک ٹکڑے میں سانحات رونما ہو رہے ہیں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مظلوم اور بی دفاع بچے اور خواتین شہید کی جا رہی ہیں،ہمیں شہیدوں کی راہ پر چلتے ہوئے غزہ اور فلسطین کے مظلوموں کی حمایت اور مدد کو جاری رکھنا چاہئے۔

News Code 3244

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha