جناب مسعود فرزانہ نے قرآن کریم ، دعائیہ کتب اور کئی دیگر مذہبی کتب کی طباعت کے سلسلے میں آستان قدس رضوی کی سو سال سے زائد سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی کی کتابوں کی طباعت کے سلسلے میں پہلی سرگرمیاں 1926 عیسوی میں شروع ہوئیں،اس وقت حرم امام رضا(ع) کے صحن آزادی کے ایک کمرے میں دعائیہ کتب اور زائرین کے لئے زیارتی کتب کو لتھوگرافی کے ذریعہ شائع کیا جاتا تھا۔
انہوں نےبتایا کہ انقلاب اسلامی سے پہلے 27 مختلف عناوین پر لتھوگرافی کتب موجود تھیں لیکن انقلاب اسلامی کے بعد آئمہ معصومین علیہم السلام خصوصاً امام رضا(ع) کی تعلیمات کی اشاعت اور فروغ کے لئے کئی اشاعتی اداروں کا قیام عمل میں آیا۔
’’بہ نشر‘‘ پبلیکیشنز کے منیجنگ ڈائریکٹر نے آستان قدس رضوی میں 18 ہزار عناوین پر آٹھ کروڑ جلد کتابوں کی اشاعت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سے پچاس فیصد تالیفات کو ’’بہ نشر‘‘ نے شائع کیا ہے ۔
دینی موضوعات کی اشاعت کے لئے خصوصی پبلشنگ ہاؤس
جناب فرزانہ نے بتایا کہ ’’بہ نشر‘‘ پبلیکیشنز کی جانب سے تأسیس سے اب تک آٹھ ہزار سے زائد عناوین پر تین کروڑ تیس لاکھ نسخے شائع کئے گئے ۔
انہوں نے مزید یہ بتایا کہ ’’بہ نشر‘‘ ابتدا میں عام اشاعتی مرکز تھا جس میں ہر قسم کا لٹریچر سے متعلق کتابوں کی اشاعت کی جاتی تھی لیکن 2017 سے فقط دینی کتابوں کی اشاعت کا مرکز بن گئی۔
’’پروانہ‘‘ برانڈ کی سرگرمیاں
جناب فرزانہ نے بتایا کہ 2001 میں بچوں اور نوجوان قارئین کے لئے ’’پروانہ‘‘ برانڈ کے تحت سرگرمیاں شروع کیں ، بہ نشر کے اس یونٹ نے 190 مؤلفین اور 200 مصوروں کے تعاون سے ایک نیٹ ورک بنایا جو بچوں اور نوجوانوں کی ضرورت کے مطابق آثار تخلیق کرتا تھا۔ جن میں سے بعض تألیفات نے کتاب میلوں میں ایوارڈ حاصل کیا ۔
انہوں نے کہا کہ علمی ، تربیتی اور اخلاقی تألیفات میں سے بہترین آثار کا انتخاب کر کے اشاعت کی جاتی ہے تاکہ نوجوانوں کے لئے مفید ثابت ہو۔
انہوں نے اس پبلشنگ ہاؤس کے بک اسٹورز کے بارے میں جو کہ حرم امام رضا(ع) کے داخلی دروازوں کے پاس ہیں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’بہ نشر‘‘ پبلیکیشنز جو حرم امام رضا(ع) سے منسوب ہے جس کی وجہ سے حرم سے وابستہ تمام بک اسٹورز کے ذریعہ قارئین سے رابطہ کرنے اور انہیں کتابوں کی طرف جذب کرنے کا امکان فراہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ کتاب کی ڈیزائنگ کے علاوہ بک اسٹورز میں کتابوں کو ترتیب سے رکھنے سے بھی قارئین اور مخاطبین ان کی طرف جذب ہوتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ کتابیں خریدتے ہیں۔
100 سے زائد بہترین تألیفات کا دوسری زبانوں میں ترجمہ
انہوں نے بتایا کہ ’’بہ نشر‘‘ پبلیکیشنز نے ملک کے دیگر اشاعتی اداروں اور مراکز کے برعکس مختلف اخلاقی اور تربیتی موضوعات پر اپنی بہترین تالیفات کا عربی، انگریزی اور مالائی زبانوں میں ترجمہ کروا کر بین الاقوامی کتاب میلوں میں پیش کیں۔
انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’بہ نشر‘‘ پبلشنگ ہاؤس کی سرگرمیوں میں آڈیو و وڈیو الیکٹرانک کتب کی تیاری،کتاب کے مطالعے کے لئے پوڈکاسٹ تیار کرنا،کتاب پر مبنی میٹنگز کا انعقاد اور بک اسٹورز کا افتتاح وغیرہ شامل ہیں۔
’’بہ نشر‘‘ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے رواں شمسی سال 1403 کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال میں 620 عنوان پر مشتمل کتب کی اشاعت کی جائے گی جن میں سے 120 تالیفات کا پہلا ایڈیشن ہوگا اور باقی کتب کی دوبارہ سے اشاعت کی جائے گی۔
’’آخرین فرصت‘‘ نامی کتاب پر رہبر معظم انقلاب اسلامی کا تبصرہ
جناب فرزانہ نے’’آخرین فرصت‘‘ نامی کتاب پر رہبر معظم انقلاب اسلامی کے تبصرے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصنیف سمیرا اکبری نے تحریر کی ہے اور اس میں شہید علی کسائی کی زندگی کو بیان کیا گیا ہے ۔
جناب فرزانہ کا کہنا تھا کہ ڈرامہ سیریل’’حکایت ھای کمال‘‘ کو اسی عنوان سے محمد میر کیانی نے تحریر کیا جسے بچوں اور نوجوانوں کے لئےکتابی صورت میں شائع کیا گیا ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں 32 ویں کتاب ویک کی مناسبت سے آستان قدس رضوی کی ’’بہ نشر‘‘ پبلیکیشنز کے منیجنگ ڈائریکٹر نے انٹرنیٹ رضوی ٹی وی کے لائیو پروگرام’’رواق خدمت‘‘ میں اس پبلشنگ ہاؤس کی متعدد اشاعتوں کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔
News Code 5168
آپ کا تبصرہ