عتبه نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ آستان قدس رضوی کی مرکزی لائبریری کے سربراہ جناب مہدی صادقی حصار نے بتایا کہ لیڈ پرنٹنگ یا ٹائپو گرافی کو لیڈ حروف کو ایک ساتھ رکھ کر اور اس پیٹرن کو کاغذ پر منعکس کرنے سے کی جاتی ہےجسے پہلی بار ۱۴۵۰ عیسوی میں جرمن گٹن برگ نے مقبول کیا۔
لیڈ پرنٹنگ کتب اور دارالفنون کے چند تعلیمی نادر اور کمیاب ایڈیشنز
انہوں نے اس مجموعے میں پائی جانے والی تاریخی اور چند قدیمی کتب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے علاوہ لائبریری میں فارسی،عربی،اردو اور دیگر نفیس،نادر اور نایاب کتابوں کا ذخیرہ موجود ہے جو محققین کے لئے دلچپسی کا باعث ہے ۔
جناب صادقی نے مزید اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان کتب کو جلدکے لحاظ سے ،کاغذ،حروف اور تصاویر کے لحاظ منفرد ہونے کی وجہ سے اسے علیحدہ مجموعہ میں رکھا گیا ہے جسے قدیمی لیڈ پرنٹنگ کتب اور دارالفنون کی نصابی کتب کا مجموعہ کہا جاتا ہے ۔
انہوں نے اس مجموعہ کی بنیاد کو پہلی لیڈ پرنٹنگ کتابوں کی جمع آوری پر قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ۱۳۲۰ ہجری شمسی تک شائع کیا گیا تھا۔
جناب صادقی حصار نے ایران کی پہلی لیڈ پرنٹنگ کو ۱۲۳۳ سے ۱۲۶۹ ہجری قمری سے متعلق قرار دیا جن کی طباعت و اشاعت دارالسلطنہ تبریز،تہران اور دارالسلطنہ اصفہان میں کی گئی،ان کتب کی نثر اور متن قلمی ایڈیشنز کی طرح پیچدہ اور مشکل ہے ،اس دوران میرزا زین العابدین کے توسط سے جو کتابیں تہران میں شائع ہوئیں وہ بھی اس مجموعہ میں موجود ہیں اور یہ معتمدی کتب کے نام سے مشہور ہیں۔
انہوں نے مزید یہ بتایا کہ اس دور کے بعد ایران میں لیڈ پرنٹنگ کتب کی اشاعت کچھ دیر کے لئے بند کر دی گئی اور پھر جب دوبارہ سے اشاعت شروع ہوئی تو اس میں جو مطبوعہ خانے شامل ہیں ان میں ھمایونی، شاہنشاہی،مجلس،خورشید،فاروس،مطبعہ شرقی،بوسفور،طوس،روشنائی،حبل المتین وغیرہ ہیں۔
جناب صادقی نے بتایا کہ کہ لیڈ پرنٹنگ کے اس مجموعہ میں مختلف یورپین ممالک جن میں روس،انگلینڈ،ہالینڈ،جرمنی،فرانس اور براعظم آفریقہ میں مصر اور برصغیرپاک و ہند کے ممالک کے علاوہ ترکی اورلبنان کی لیڈ پرنٹنگ کتب بھی موجود ہیں۔
آپ کا تبصرہ