قدس ادیان و مذاہب کا مشترکہ ورثہ

  • ’’قدس ادیان  و مذاہب کا مشترکہ ورثہ‘‘ مسلم اورغیرمسلم دانشوروں کے نقطہ نظر سے

    ’’قدس ادیان و مذاہب کا مشترکہ ورثہ‘‘ مسلم اورغیرمسلم دانشوروں کے نقطہ نظر سے

    پروفیسر ڈاکٹر کرسٹوفرپال کلوہیسی جو کہ جنوبی آفریقہ میں پیدا ہوئےاور روم میں ایک کیتھولک پادری ہونے کے ساتھ اسقفی انسٹیٹیوٹ فار عریبک اینڈ اسلامک اسٹڈیز(PISAI) روم میں شیعہ اسلامک اسٹڈیز کے پروفیسر بھی ہیں، انہوں نے ۲۰۲۱ میں کتاب ’’ رویاھای کربلا‘‘ (کربلا کے خواب )تحریر کی ،کتاب ’’نیمی از قلب من‘‘(میرے قلب کا آدھا حصہ) جس میں حضرت علی علیہ السلام کی دختر گرامی حضرت زینب(س) کی روایات درج ہیں ۲۰۱۸ میں تحریر فرمائی اس کے علاوہ کتاب فاطمہ دختر محمد(ص) کو ۲۰۱۷ میں تحریر کیا۔

  • ’’قدس ادیان  و مذاہب کا مشترکہ ورثہ‘‘ غیرمسلم دانشوروں کے نقطہ نظر سے

    ’’قدس ادیان و مذاہب کا مشترکہ ورثہ‘‘ غیرمسلم دانشوروں کے نقطہ نظر سے

    حرم امام رضا علیہ السلام کے ادارہ غیرملکی زائرین کی جانب سے بین الاقوامی کانفرنس ’’قدس ادیان و مذاہب کا مشترکہ ورثہ‘‘ منعقد کی گئی جس میں اہلبیت(ع) یونیورسٹی کے بین الاقوامی تعلیمی شعبہ کے اسکالرمحمد رضا احمدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ القدس ؛ اسلام،عیسائیت اور یہودیت کا ماخذ و مرجع ہے اسلام کا عقیدہ یہ ہے کہ حضرت محمد مصطفیٰ(ص) حضرت اسماعیل(ع) کی نسل تھے اوریہودی بھی اپنے آپ کو حضرت ابراہیم (ع) کی اولاد سے سمجھتے ہیں اسی طرح عیسائی جو کہ حضرت ابراہیم (ع) کو اپنے دین کا بانی مانتے ہیں